آئی پی پیز معاہدوں کو ری شیڈول کرنے کی ضرورت ہے، ملک خدابخش

280

کراچی ( کامرس رپورٹر ) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی)کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انرجی کے کنوینر اور پیٹرولیم سیکٹر کے ممتاز لیڈرملک خدا بخش نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں شہبازشریف کی جانب سے برآمدات بڑھانے کے لئے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کا اعتراف اس بات کی نشاندہی ہے کہ آئی پی پیز کے معاہدوں کو دوبارہ ری شیڈول کرنے کی اشد ضرورت ہے،وزیراعظم میاں شہباز شریف کا واضح طور سے یہ کہنا کہ بجلی کے نرخ کم کیے بغیر نہ تو زرعی شعبہ اور نہ ہی صنعت موثر طریقے سے پھیل سکتی ہے کیونکہ صنعت میں مسابقت براہ راست کم بجلی کی قیمتوں سے منسلک ہے۔ ملک خدا بخش نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے بزنس کمیونٹی کے لیڈرڈاکٹر گوہراعجاز اور یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر سمیت پاکستان بھر کی ایسوسی ایشنز اور چیمبرز کے مطالبوں پر انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ معاہدوں سے پیدا شدہ گھمبیر صورتحال پر توجہ دی۔ملک خدا بخش نے کہا کہ یونائٹیڈ بزنس گروپ کی قیادت کی کوششوں کی بدولت حکومت اب آئی پی پی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے، اس سے ہماری معیشت میں بہتری آئے گی، صنعتوں کو مدد ملے گی، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ بجلی کے بلوں میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ معاہدوں کا فوری جائزہ نہ لیا گیا تو پاکستان کو شدید کاروباری رکاوٹوں اور صنعتوں کی بندش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے آثاراب واضح طور سے نمایاں ہونے لگے ہیں۔ انہوں نے گوہراعجاز اور ایس ایم تنویر کی قیادت میں پاکستان بھر کی بزنس کمیونٹی کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بچانے کے لیے ہم اجتماعی طورپر اپنے اہداف کے حصول تک محنت کرتے رہیں گے۔ملک خدا بخش نے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کو تجوزیزدی کہ خود انحصاری کا واحد راستہ یہ ہے کہ حکومت کی وزارتوں کو 50فیصد کم کردیاجائے اور غیرضروری وزارتوں کو ایک دوسرے میں ضم کیا جائے جبکہ مستقل طور پر کچھ بیکار سرکاری اداروں کو بند کر دیا جائے تاکہ حکومت کے اخراجات کم ہوسکیں اورپاکستان کی معیشت میاں شہبازشریف کی قیادت میں مستحکم ہوسکے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ بجلی کے حصول کیلئے متبادل ذرائع سے فائدہ اٹھایا جائے۔