کراچی ( رپورٹ :محمدانور) صوبائی حکومت نے کراچی سے تعلق رکھنے والے مقامی بیوروکریٹ کو مختلف عہدوں پر تعینات کرنے کے باوجود ان سے اہم اداروں کے بارے میں اختیارات واپس لے لیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے نصف درجن افسران سندھ حکومت کی اہم اسامیوں پر تقرر رکھنے کے باوجود انہیں اہم امور سے بالائے طاق رکھا گیا ہے، جس سے ان کی صلاحیتوں میں روز بروز کمی آرہی ہے جبکہ انہیں واضح طور پر کہہ دیا گیا کہ وہ اپنے افسران بالا سے اجازت کے بغیر مختلف افسران کی تعیناتی کرنے سے گریز کریں اور ضرورت ہوئی تو اعلیٰ حکام کی اجازت سے ان کی تعیناتی و تبادلے کردیے جائیں گے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سندھ سیکرٹریٹ میں اور سندھ حکومت کی اہم اسامیوں پر کراچی کے افسران کی تعداد محض ایک درجن رہ گئی ہیں۔ جن میں بیشتر اہم اسامیوں کے بغیر او ایس ڈی کی بنیاد پر مختلف عہدوں پر تعینات ہیں۔ اس صورتحال سے لوئر گریڈ کے دیگر افسران میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں جلد ہی کراچی کے مقامی افسران کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوجائے گی۔ جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیت دیگر اداروں میں بھی غیر مقامی افسران کو تیزی سے تعینات کیا جارہا ہے۔ ان دنوں ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کوئی مقامی ڈائریکٹر جنرل نہیں ہے۔ جس سے سندھ سیکرٹریٹ اور حکومت سندھ کے دفاتر اب سندھ گوٹھ کا نمونہ بن چکے ہیں۔ سندھ سیکرٹریٹ میں موجود چند مقامی سیکرٹریز اس سال اپنی ملازمت مکمل کرکے ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔