پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا اسمبلی نے عدالت عظمیٰ کے مبارک ثانی کیس میں فیصلے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق قرارداد حکومتی رکن اسمبلی عبدالسلام خان نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے سے شعائر اسلام کا مذاق اڑایا ہے، قرآن پاک میں تحریف کی اجازت دے کر اسے جائز قرار دیا ہے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت بھی دے دی، عدالتی فیصلے سے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی،عدالت عظمیٰ فیصلے پر نظر ثانی کرے تاکہ امت مسلمہ میں بے چینی کا خاتمہ ہو سکے۔ دریں اثنا ایوان نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی سے متعلق قرارداد اسمبلی میں پیش کی گئی۔ یہ قرارداد جے یو آئی کی رکن ریحانہ اسماعیل نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔