مقبوضہ بیت القدس: مسجد اقصیٰ کے 85 سالہ امام اور سابق مفتی اعظم شیخ عکرمہ صبری کو جمعے کے خطبے میں اسماعیل ہنیہ شہید کی تعریف کرنے پر اسرائیلی پولیس نے گرفتا ر کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ عکرمہ صبری کے وکیل حمزہ قتینا نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے امام کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید کی تعریف کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے، اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے لوگوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی ہے، جس کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بوٹوں سمیت اند ر داخل ہوکر شیخ عکرمہ صبری کو گرفتار کیا، مسجد اقصی کا کمپاؤنڈ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام اور فلسطینی قومی علامت ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر اور انتہا پسند سیاستدان اتمر بن گویر نے مسجد اقصی کے امام کی گرفتاری کی تصدیق اور طنز کرتے ہوئے کہاکہ شیخ عکرمہ صبری سے تفتیش اسی جھنڈے کے نیچے کی جارہی ہے، جس کی وہ بہت زیادہ تعظیم کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسماعیل ہانیہ 31 جولائی کو ایرانی دارالحکومت تہران میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے، حماس کے رہنما ایرانی صدر محمود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں مقیم تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز نے شیخ عکرمہ صبری کو جون میں حماس کی تعریف کرنے پر اور دہشت گردی پر اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔