لاہور : صوبائی دارالحکومت لاہور میں تین گھنٹوں میں 350 ملی میٹر بارش ہوئی، جس نے 44 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا، نشاط کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص بھی جان کی بازی ہار گیا۔
موسلا دھار بارش کی وجہ سے تاج پورہ علاقے میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، سڑکیں ڈوب گئیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ کئی علاقوں میں بجلی معطل ہے۔
لیکن بارش صرف لاہور تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، شیخوپورہ، پاکپتن، قصور، جہلم اور ملک کے دیگر کئی شہروں میں بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔
لاہور کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے، پاکستان کے محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بارشوں کو “موسلا دھار” قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاہور بھر میں تیز بارشیں ہو رہی ہیں۔ پنجاب کے مقابلے سندھ میں زیادہ بارشیں ہوئیں۔
آج شام تک وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہے گی کیونکہ کافی بادل موجود ہیں۔ 1 سے 6 اگست تک ملک کے کئی حصوں میں بارش ہوگی۔
موسلا دھار بارش سے شہر مفلوج ہو گیا، پانی سروسز ہسپتال اور میو ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل ہو گیا جس سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
دریں اثناء لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے حکام نے بتایا کہ شہر میں بارش کے باعث 400 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی بارش رکے گی، بجلی کی بحالی کا کام شروع ہو جائے گا۔
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس (این ایچ اینڈ ایم پی) کے ترجمان کے مطابق قومی شاہراہوں پر اکثر مقامات پر وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔