چین نے بھارت پر زور دیا ہے کہ سرحدی تنازعات اور دیگر امور پر تصفیے کے لیے بات چیت کا عمل تیز کیا جائے۔ یہ بات ایسے وقت کی گئی ہے جب چین اور بھارت کے حکام نے نئی دہلی میں سرحدی تنازعات اور دیگر تمام تصفیہ طلب امور کے حوالے سے بات چیت کا ایک اور دور مکمل کیا ہے۔
نئی دہلی میں بدھ کو چائنا انڈیا بارڈر افیئرز کنسلٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن ایںڈ ورکنگ میکینزم کا تیسواں اجلاس ہوا جس میں سرحدی تنازعات ختم کرنے پر زور دیا گیا۔ دونوں ملک کے درمیان ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے میں ڈیڑھ ہزار کلو میٹر لمبی سرحد بیشتر مقامات پر غیر نشان زد ہے جس کے باعث دونوں ایک دوسرے پر دراندازی کا الزام عائد کرتے رہتے ہیں اور بارڈر فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
اس سے قبل بھارت کے وزیرِخارجہ ایس نے شنکر نے چینی ہم منصب وانگ یی سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں طے پایا تھا کہ سرحدی تنازعات نپٹانے کے لیے بات چیت کا عمل تیز کیا جائے۔
نئی دہلی میں میٹنگ کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بات چیت مثبت اور تعمیری رہی اور دونوں ملکوں کے وفود نے سرحدی تنازعات کے پُرامن تصفیے پر زور دیا اور اس حوالے سے بات چیت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ چین نے بھی اس نکتے سے اتفاق کیا کہ سرحد کے متنازع علاقوں میں امن برقرار رکھا جائے گا اور جھڑپوں سے ہر حال میں گریز کیا جائے گا۔
چینی وفد کی قیادت وزارتِ خارجہ میں باؤنڈری اینڈ اوشنک ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ہونگ لیانگ نے کی ۔