اسماعیل ہنیہ شہادت:اب بھی اسرائیل کا ہاتھ نہ کاٹا گیا تو سب کی گردن پر آئے گا، حافظ نعیم الرحمٰن

217

راولپنڈی:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اب بھی اسرائیل کا ہاتھ نہ کاٹا گیا تو یہ سب کی گردن پر آئے گا۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پرگہرے غم ورنج کا اظہار کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور اہل خانہ و اہل فلسطین اور مجاہدین حماس سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

دھرنا کے مقام پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شہادت کے المناک واقعے کو اسرائیل کی کھلی دہشت گردی اور جارحیت قرار دیتے ہوئے صہیونی ریاست کے بزدلانہ عمل کی پرزور مذمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کا خون رنگ لائے گا، فلسطینی مزاحمت مزید تیز ہوگی۔

اس موقع پر نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عثمان فاروق، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر راولپنڈی عارف شیرازی بھی موجودتھے۔

امیر جماعت نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ نے 3اگست کو یوم اسیران منانے کا اعلان کیا تھا۔ اب جماعت اسلامی ان کے نقش قدم پر عمل کرتے ہوئے اسی روز ملک بھر میں یوم اسیران منائے گی۔ انہوں نے راولپنڈی کے عوام سے اپیل کی کہ غائبانہ نماز جنازہ میں بھرپور شرکت کریں۔ دھرنے کے مقام سے لیاقت روڈ تک مارچ کی شکل میں نماز جنازہ کے مقام تک جائیں گے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ دھرنا جاری رہے گا اور مذاکرات میں  اپنے مطالبات سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ تکنیکی معاملات میں نہ الجھایا جائے، حکمران مراعات کم کریں، حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ آج ہو جائے گا، اس کے بعد حکمت عملی کے تحت احتجاج پورے ملک میں پھیلے گا۔

امیر جماعت نے کہا کہ وہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر عالمی طاقتوں اور بالخصوص امریکا کی پرزور مذمت کرتے ہیں جو صہیونی دہشت گردی کو ڈالروں اور اسلحہ کی صورت میں مکمل پشت پناہی کررہا ہے۔ ایک ایک فلسطینی کے لہو میں امریکا کا ہاتھ شامل ہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارے دل اہل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں، مسلم حکمرانوں پر افسوس ہے، مسلم حکمرانوں کی خاموشی ہی اسرائیل کی طاقت ہے۔ اسرائیل نے فلسطین کے 85 فیصد علاقے کو ملیا میٹ کر دیا ہے، لیکن اس کے باوجود اسرائیل یہ جنگ ہار چکا ہے، اسرائیل ہار کا بدلہ لینے کے لیے عام فلسطینیوں پر بم برسا رہا ہے، اسرائیل کی ریگولر آرمی نہتے فلسطینیوں سے شکست کھا گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کے پاس فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں، مسلم حکمرانوں سے کہتا ہوں جب یہ لاوا پھٹے گا تو کوئی محفوظ نہیں رہے گا، حکومت پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ افسوس کہ وہ کردار ادا نہیں کیا جا رہا جو پاکستانیوں کے جذبات کی عکاسی کرے۔

دھرنا کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ قائداعظمؒ نے کہا تھا اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔ اگر اسرائیل کا ہاتھ اب بھی نہ کاٹا گیا تو یہ سب کی گردنوں پر آئے گا۔ حماس قانونی طور پر مزاحمت کرنے والی تنظیم ہے، اقوام متحدہ کا چارٹر کہتا ہے کسی ملک پر حملہ ہو جائے تو وہاں کے لوگوں کا حق ہے وہ مزاحمت کریں۔ حماس کا قانونی حق ہے کہ وہ فلسطین کی آزادی کے لیے لڑیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو کھلے یا چھپے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرکے عبادت و تبلیغ کا کوئی حق حاصل نہیں۔ چیف جسٹس سمیت کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ آئین سے ماورا کوئی تشریح کرے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں سقم ہے اسے دور کیا جانا چاہیے۔ جماعت اسلامی ماروائے عدالت کسی قتل کے فتوے اور اقدام کی کسی صورت حمایت نہیں کرتی۔

ایک اور سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات بامقصد اور بامعنی ہوں گے، کسی قسم کے تاخیری حربے برداشت نہیں کریں گے ہم عوام کا حق لے کر اٹھیں گے، مطالبات کی منظوری تک یہیں بیٹھیں گے۔ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم یہ تحریک ختم کریں گے یا مطالبات سے پیچھے ہٹیں گے، کسی کو شرارت نہیں کرنے دیں گے، پرامن آئینی جدوجہد ہمارا حق ہے اور اس پر کوئی کمپرومائز نہیں۔ ہمارے کارکن پرامن ہیں، کارکنان نے مثالی کردار ادا کیا ہے، ٹریفک کی روانی بھی جاری ہے اور ہمارا دھرنا بھی ہو رہا ہے۔ کسی کو خرابی کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت ہمارا آئینی حق تسلیم کرے اسی میں حکومت کا بھلا ہے۔