حکومت نے لاپتاافراد کمیشن پرایوان اقبال کے دروازے بند کردیے

202

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) پاکستان مسلم لیگ (نون) حکومت کی بے حسی، 12 برس سے جاری لاپتا افراد کمیشن کو کیس کی سماعت کے لیے ایوان اقبال میں پابندی لگادی ہے،لاہور سے لاپتا افراد کے اہل خانہ کو سماعت میں پیش ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، نون لیگی رہنما مصدق مسعود ملک کو 26 منزلہ ایوان اقبال لاپتا افراد کمیشن کی وجہ سے چھوٹا لگنے لگاا یوان اقبال کے عملے نے زبانی احکامات پر کمیشن کے دفتر پر تالے لگا دیے ہیں۔ ایوان اقبال لاہور میں پابندی لگا نے کی وجہ سے لاپتا افراد کیس کی سماعت کمیشن آف انکوائری آن انفورسڈڈس اپیر نسز ڈائر کٹو ریٹ جنرل سول ڈیفنس بلڈنگ ماؤ ایریا، جی نائن ون اسلام آباد میں ہوئی ہے،تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے جبری طور پر لاپتا کیے جانے والے افراد کی تلاش کے لیے قائم کیے گئے کمیشن کا ایک دفتر ایوان اقبال لاہور میں بھی قائم کیا گیا تھا اس دفتر میں لاہور سے جبری طور پر لاپتا کیے جانے والے افراد کے معاملات کو گزشتہ12برس سے دیکھے جا رہے تھے اور ان کے کیسز کی شنوائی بھی اسی دفتر سے ہوتی تھی مسلم لیگ نون کو برسر اقتدار انے کے بعد 26 منزلہ ایوان اقبال میں لاپتا افراد کمیشن کا کام کرنا پسند نہ آیا ، باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگی رہنما مصدق مسعود ملک نے لاپتا افراد کمیشن کے دفتر کو بند کرنے کے احکامات زبانی جاری کیے ہیں اور ایوان اقبال کی انتظامیہ نے اس پر فوری عمل درآمد کیا ہے ، لاپتا افراد کے لواحقین نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت جبری طور پر گمشدہ افراد کی تلاش کا عمل رکوانا چاہتی ہے، یہ اس حکومت کی بے حسی تنگدلی اور ملک سے لاپتا کیے گئے افراد اور ان کے خاندانوں سے ظالمانہ رویہ رکھنے کی مترادف ہے،لاہور سے جبری طور پر لاپتا کیے گئے افراد نون لیگی حکومت کی جانب سے اس اقدام کو صریح ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی ا پنے پیاروں کی12برس سے جبری گمشدگی پر غم سے نڈھال ہیں اور شدید پریشانی کے عالم میں ہیں ایوان اقبال سے جبری طور پر لا پتا کیے گئے ا فراد کی تلاش کے لیے قائم کیے گئے کمیشن کا دفتر بند کرانے کا مقصد کسی نامعلوم قوت کی خوشنودی حاصل کرنا معلوم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے لاہور سے لاپتا ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہوگا اب ان کو اپنے پیاروں کی تلاش میں اور ان کے مقدمات کی پیروی کے لیے لاہور سے اسلام آباد کا سفر کرنا ہوگا جو موجودہ حالات میں ان کے لیے ممکن نہ ہوگا لاپتا افراد کے اہل خانہ نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ن لیگ اس اقدام کا مقصد جبری طور پر لاپتاکیے گئے افراد کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی تلاش کو ختم کر دیں اور خاموش ہو کر بیٹھ جائیں کیونکہ لاہور اورگرد نواہ کے افراد کا ہر مہینے اسلام آباد کا سفر ناممکنات میں سے شامل ہے، کیونکہ زیادہ تر لاپتا کیے گئے افراد کے اہل خانہ غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں،واضح رہے کہ لاہور میں واقع ایوان اقبال 26 منزلہ وسیع و عریض عمارت ہے،جس میں آئے روز مختلف قسم کی تقریبات ہوتی رہتی ہیں چند تقریبات کے علاوہ تقریبات موسیقی اور اسی طرح کی دوسری تفریحی مواد پر مشتمل ہوتی ہیں جس پر مصدق مسعود ملک اور ان کے دوسرے رہنمائوں کو کسی قسم کا اعتراض نہیں ہوتا ہے ،جبکہ جبری طور پر لاپتا افراد کی تلاش کے لیے بنایا گیا کمیشن وفاقی حکومت اوراقوام متحدہ کے زیرنگرانی چلنے والا ایک نہایت اہم کمیشن ہے جو جبری طور پر لاپتا کیے گئے افراد کی تلاش کے لیے سرگرم ہے اس کی سماعت پر پابندی لگانا اور ایک 26 منزلہ وسیع عمارت میں اس دو کمروں کے دفتر کو بند کروا دینا نون لیگ حکومت کی کی فسطائیت زدہ ذہنیت اور آمرانہ رویے کا اظہار ہے شہری حلقوں نے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ لاپتا افراد کمیشن کے دفتر کو ایوان اقبال میں فی الفور دوبارہ کام کرنے دیا جائے اور اس کو بند کروانے والے افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔