کراچی(کامرس رپورٹر) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوارنے پاکستان اسٹیل ملز کو محض اب ایک سکریپ کا ایک ٹکڑا قرار دے دیااور کہا ہے کہ اس کا انفراسٹرکچر موجودہ دور میں بے کار ہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل پہلے ہی پی ایس ایم کو سکریپ قرار دیچ کی ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل نے نوٹ کیا ہے کہ موجودہ انفراسٹرکچر اور پرانی ٹیکنالوجی کے ساتھ پی ایس ایم کو بحال کرنا تقریباً ناممکن ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پی ایس ایم کی تقریباً 19,000 ایکڑ اراضی کو خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ 500 اور 700 ایکڑ پر محیط دو خصوصی اقتصادی زونز قائم کیے گئے ہیں، جبکہ تقریباً 700 ایکڑ اراضی سندھ صوبے کو جدید ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کے ساتھ ایک جدید اسٹیل مل کے قیام کے لیے منتقل کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صنعت کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا ہے کہ وزارت صنعت وپیداوارنے 30 جون کو پی ایس ایم کی گیس سپلائی منقطع کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ قومی خزانے پر مزید تقریباً 2.5 ارب روپے کا بوجھ نہ پڑے۔