اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فیض عیسیٰ کو قتل کی دھمکیاں دینے پر تحریک لبیک پاکستان کے نائب امیر پیر ظہیر الحسن شاہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نائب امیر تحریک لبیک پاکستان کو اوکاڑہ سے گرفتار کیا گیا ہے، سینئر رہنما نامعلوم مقام پر چھپے ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ پیر ظہیرالحسن شاہ پر چیف جسٹس پاکستان کو قتل کی دھمکی دینے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
لاہور کے تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر حماد حسین کی جانب سے ٹی ایل پی رہنما اور پارٹی کے 1500 کارکنوں کے خلاف چیف جسٹس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کرائی گئی تھی ۔
اس مقدمے کا حوالہ پیر ظہیر الحسن شاہ کی جانب سے لاہور پریس کلب کے باہر مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف مظاہرے کے دوران ایک احتجاجی ریلی کے دوران کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) اور مذہبی منافرت اور انتشار پھیلانے، اعلیٰ عدلیہ پر دباؤ اور دھمکیاں دینے، ریاستی معاملات میں مداخلت، قانونی فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹیں ڈالنے اور دیگر دفعات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی ایل پی کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام سمیع (جے یو آئی-س)، ملی یکجہتی کونسل پاکستان (ایم وائی سی) اور وفاق المدارس العربیہ (ڈبلیو ایم اے) نے بھی عدالت عظمیٰ کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
جمعہ کو عدالت عظمیٰ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت پر ایمان لائے بغیر مسلمان نہیں ہو سکتا۔