جماعت اسلامی کا دھرنا، مذاکرات کا پہلا دور، حکومت کا گرفتار کارکنان  کو رہا کرنے کا اعلان

249

راولپنڈی: حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کے بعد حکومت نے جماعت اسلامی کے تمام کارکنوں کو رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے معاملات کو حتمی طور پر طے کرنے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

مذاکرات ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے سربراہوفاقی وزیر عطااللہ تارڑ نے کہا ہےکہ ہماری دعوت پر جماعت اسلامی کا وفد مذاکرات کے لیے تشریف لایا، ان سے بیٹھ کر بات ہوئی اور جن 35 گرفتار کارکنوں کی فہرست انہوں دی ہے جو جنوبی پنجاب کے اضلاع میں گرفتار ہیں،حکومت نے فوری طور پر ان کارکنوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے، ان کے کسی سیاسی کارکن کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اور رہائی کے احکامات جاری کردیئے  گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت بہت اچھے ماحول میں ہوئی، ہمارا وژن ہے کہ پاکستان کو چلنے دو، اس کے تحت ہم نے 200 یونٹ والے صارفین کو پہلے ہی گرمی کے تین ماہ میں 50ارب روپے کی سبسڈی دی ہے تاکہ ان کے بجلی کے بلوں میں کمی واقع ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد نے جو باتیں کیں ہم ان سے متفق ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے ریلیف کے لیے اقدامات کیے جائیں، وژن ہمارا یہی ہے کہ خوشحال خودمختار پاکستان ہو، دوست ممالک سے جو سرمایہ کاری آئے گی اس سے بہتری آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں وزیر پانی و بجلی، سیکریٹری توانائی، ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے نمائندوں کو شامل کیا گیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ کل مذاکرات کے اگلے دور میں معاملات کو خوش اسلوبی سے طے پا جائیں اور ہم اس دھرنے کو عزت کے ساتھ رخصت کریں۔

خیال رہے کہ حکومت کی دعوت پر جماعت اسلامی کے وفد نے کمشنر آفس میں حکومتی وفد سے ملاقات کی، جماعت اسلامی کے وفد کی قیادت لیاقت بلوچ نے کی جہاں ان کے ہمراہ نصراللہ رنداھاوا، فراست شاہ اور امیر العظیم موجود تھے جبکہ حکومت کی نمائندگی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، امیر مقام اور طارق فضل چوہدری نے کی۔