حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر حافظ سعد حسین رضوی کی اپیل پر پورے ملک کی طرح حیدرآباد میں بھی سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ مبارک ثانی قادیانی کیس میں دیے جانیوالے متنازعہ فیصلے کے خلاف اور تاجدار ختم نبوت صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے تجدید عہد وفا کے لئے پریس کلب حیدرآباد پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں علما اکرام, وکلا, تاجران, ڈاکٹرز اور زندگی کے مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ایل پی حیدرآباد کے ضلعی امیر حافظ ذیشان ربانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا مبارک ثانی قادیانی کیس فیصلہ شریعت اور آئین کی کھُلی خلاف ورزی ہے جو کسی صورت کسی مسلمان کے لئے قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایک آئنینی ادارے کے سربراہ ہیں اور آئین کو اچھی طرح جانتے اور سمجھتے ہوئے بھی نہ جانے کس مقصد کے تحت مبارک ثانی قادیانی کیس کے دوران آئین کی غلط تشریح کرنے اور احادیث اور قرآنی آیات کے غلط مواقوں پر استعمال پر بضد رہے اسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک طے شدہ معاملہ تھا۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ایل پی کے صوبائی رہنما سلیمان سروری ایڈووکیٹ نے کہا کہ مبارک ثانی قادیانی کیس میں قاضی فائز عیسیٰ اور دیگر ججز کی جانب سے دیے گئے متنازعہ اور شریعت و آئین مخالف فیصلے سے کروڑوں مسلمانوں کے دل چھلنی ہوئے کوئی بھی غیرتمند مسلمان اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تعمیر میں ہمارے 14 لاکھ سے زائد اسلاف کی قربانیاں شامل ہیں انہوں نے اپنا خون اس لیے نہیں دیا تھا کہ اس ملک میں اعلیٰ عدلیہ شریعت اور آئین مخالف فیصلے دے سرپیم کورٹ کا حالیہ فیصلہ شریعت اور آئین پاکستان کی کھُلی خلاف ورزی ہے تحریک لبیک پاکستان اس سازش پر خاموش نہیں بیٹھے گے اور ہر فورم پر اس کا مقابلہ کیا جائے گا ہم عقیدہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ والہ وسلم قانون کا دفاع کرنا جانتے ہیں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسان الٰہی،قاری نوید حنفی،یر سید نورالحسن جیلانی،قاری محمد شکیل،قاری احمد علی سعیدی،علامہ منصور کرمی،محمد سمیر چشتی،علامہ ناصر عباس،علامہ زوہیب حسن قادری،علامہ غلام حسین قادری،علامہ محمد نذیر تاجر رہنما محمد طارق شیخ،محمد امجد آرائیں، علامہ رضا المحسنی،علامہ اصغرصادق اوررلامہ مقبول حسین قادری،و دیگر نے کہا کہ حکمراں و سیاستدانوں سمیت اعلیٰ سے اعلیٰ ادارہ ہو یا اداروں کا بالا سے بالا شخص جو ختم نبوت قانون پر حملہ کرے گا اُس کا مقابلہ کیا جائے گا۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان شریعت اور آئین مخالف فیصلہ دے کر اس عہدے پر رہنے کا حق کھو چکے ان کو فوری برطرف کیا جائے۔