پاکستان کی سکیورٹی امداد روکنے کا بل امریکی سینیٹ میں پیش

292

واشنگٹن : ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے امریکی سینیٹ میں ایک بل پیش کیا جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاملے میں بھارت کے ساتھ اتحادی ممالک جاپان، اسرائیل، کوریا اور نیٹو کے شراکت داروں کی طرح نمٹا جائے۔

مزید برآں، اس بل کا مقصد اپنی علاقائی سالمیت کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں بھارت کی حمایت کرنا ہے اور اگر پاکستان بھارت کے خلاف عسکریت پسندی کی سرپرستی کرتا پایا جاتا ہے تو اس کی سکیورٹی امداد کو روکنا ہے۔

روبیو نے سینیٹ میں یو ایس انڈیا ڈیفنس کوآپریشن ایکٹ متعارف کرانے کے بعد کہا کہ “کمیونسٹ چین ہند-بحرالکاہل کے خطے میں جارحانہ طور پر اپنے دائرہ کار کو بڑھا رہا ہے، جب کہ وہ ہمارے علاقائی شراکت داروں کی خود مختاری کو روکنا چاہتا ہے۔ امریکا کے لیے ان بدنیتی پر مبنی حربوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی حمایت جاری رکھنا بہت ضروری ہے۔ بھارت، خطے میں دیگر ممالک کے ساتھ اکیلا نہیں ہے” ۔

مذکورہ بل میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ چین کے توسیع پسندانہ خیالات کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ اور بھارت کی شراکت داری بہت ضروری ہے۔

اس دو طرفہ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے، یہ ضروری ہے کہ نئی دہلی کے ساتھ ہمارے اسٹریٹجک سفارتی، اقتصادی اور فوجی تعلقات کو بڑھایا جائے۔

اس میں بھارت کو مخالفین کو روکنے اور دفاع، سول اسپیس، ٹیکنالوجی، ادویات اور اقتصادی سرمایہ کاری میں تعاون کا خاکہ پیش کرنے کے لیے ضروری سکیورٹی امداد کی پیشکش کی تجویز بھی کی ہے۔