اسلام آباد دھرنے سے اظہار یکجہتی:کراچی میں جماعت اسلامی کے 20 احتجاجی کیمپ

171

کراچی:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن کی زیر قیادت ملک میں بڑھتی مہنگائی، آئی ایم ایف اور وفاقی حکومت کے ظالمانہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز،پیٹرول،گیس وبجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے اور ظالمانہ سلیب سسٹم اور آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن معاہدوں کے خلاف اسلام آباد مری روڑ پر جاری احتجاجی دھرنے سے اظہار یکجہتی کے لیے ہفتے کو کراچی میں مختلف اضلاع کے تحت 20مقامات پر احتجاجی کیمپ لگائے گئے، جہاں بڑی اسکرینوں،  ایس ایم ڈی اسکرینوں  پر اسلام آباد دھرنے کی کارروائی براہ ِ راست دکھائی گئی۔

جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ، سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی نے حسن اسکوائر اور طارق روڈ پر دیے جانے والے کیمپوں کا دورہ کیا اور شرکا سے خطاب کیا ان کے ہمراہ سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے۔

دریں اثنا امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان بھی دھرنے میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں۔ کراچی میں احتجاجی کیمپوں سے امرا اضلاع اور دیگر ذمے داران نے خطاب کیا۔ کیمپ کے شرکا میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔  شرکا نے دھرنے کے مطالبات پر مبنی بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے ہوئے تھے اور وہ پرجوش نعرے لگا رہے تھے۔

سیف الدین ایڈووکیٹ اور توفیق الدین صدیقی نے کیمپوں کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے حق اور مسائل کے حل کے لیے نکلی ہے، ہمارے مطالبات پوری قوم کے دل کی آواز ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت مری روڈ پر دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تمام تر رکاوٹوں، پولیس تشدد، سیکڑوں کارکنوں و رہنماؤں کی گرفتاریوں، دفاتر اور گھروں پر چھاپوں کے باوجود ہزاروں افراد مری روڈ پر جمع ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کال دی تو کراچی سے مزید قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو جائیں گے،جماعت اسلامی نے حق دو کراچی تحریک کے سلسلے میں سندھ اسمبلی کے باہر 29 دن کا تاریخی دھرنا دیا۔اسلام آباد دھرنا اس سے بھی زیادہ طویل ہوسکتا ہے۔

سیف الدین ایڈووکیٹ اور توفیق الدین صدیقی نے مزید کہا کہ ن لیگ،پیپلز پارٹی،ایم کیو ایم کی موجودہ اتحادی حکومت اور اس سے قبل پی ڈی ایم حکومت نے عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا اور مزید مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا۔

آئی ایم ایف کے ظالمانہ بجٹ میں جاگیرداروں،وڈیروں طبقہ اشرافیہ کے بجائے سارا بوجھ اور ٹیکس تنخواہ دار طبقے اورغریب عوام پر ڈال دیا، پیٹرول اور بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے،آئی پی پیز سے کیے گئے ظالمانہ اور عوام دشمن معاہدوں کاسارا بوجھ بھی عوام پر ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں نئے انتخابات نہیں بلکہ فارم 45کے مطابق نتائج جاری کیے جائیں،بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اورعوام پر لگائے گئے ٹیکس واپس لیے جائیں، جاگیر دار وں اور وڈیروں پر ٹیکس لگائے جائیں،بجلی کے بھاری بلوں میں ٹیکسز اور ظالمانہ سلیب سسٹم ختم کیا جائے۔بجلی،گیس اور پیٹرول سمیت اشیا صرف کی قیمتیں کم کی جائیں،آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن معاہدے کرنے والوں کو عوام کے سامنے لایا جائے۔

کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی نارتھ کراچی، سعود آبا د چورنگی ملیر، فرنیر موڑ، لانڈھی نمبر 6،شمع شاپنگ مال شاہ فیصل کالونی، اورنگی ٹاؤن 5 نمبر، پٹھان کالونی، شیر شاہ، کورنگی نمبر 4، کورنگی نمبر2، اللہ والا ٹاؤن کورنگی،شیر پاؤ کالونی، رفاع عام سوسائٹی، گلستان ِ جوہر، اسکیم 33 سمیت دیگر مقامات پر احتجاجی کیمپ لگائے گئے۔