صوبے میںگورننس کا ستیاناس ، اداروںکو تباہ کیاگیا،سرفراز بگٹی

156

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان گورننس کا ستیاناس ہو چکا ، گورننس کا موجودہ ماڈل نہیں چل سکتا گڈ گورننس کے لئے ریفارمز کمیٹی کام کر رہی ہے، سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ 2005 میں قائم پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج بلوچستان کے حالات 70فیصد حل ہو جاتے۔کوئٹہ میں سول سیکرٹریٹ آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے تحت گڈ گورننس سول سروس اصلاحات اور پبلک سروس ڈیلیوری پر سیمینار کا انعقاد، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں گورننس کے حوالے سے ایمانداری پر مبنی بات کرنی چاہیے میرا سوال ہے کہ دو سو ارب روپے ہم نے کہاں لگائے ہیں۔ بلوچستان کی پی ایس ڈی پی کو اٹھایا جائے تو بلنڈر ملیں گے مستقبل میں ہمارے پاس تنخواہوں اور پنشن کے لیے پیسے نہیں ہوں گے ہم نے برے انداز میں اپنی گورننس کا ستیاناس کر دیا ہے۔سینیٹر مشاہد حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2005 ئمیں قائم پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پر عمل ہوتا تو آج بلوچستان کے حالات 70فیصد حل ہو جاتے سیمینار کا انعقاد بہترین اقدام بلوچستان کی بیورو کریسی خراج تحسین کی مستحق ہے ، ایک مجھے بھی گڈ گورننس کا سبق ملا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز کا انتخاب میرٹ پر کیا گیا ہمارے ہاں ایک کلچر آگیا ہے کہ میرا بندہ، ہر کوئی پنے من پسند شخص کو سرکاری نوکری میں لگانا چاہتا ہے، سی پیک کا پہلا فیز کامیاب ہوا دوسرے فیز پر کام جاری ہے سی پیک سے اڑھائی لاکھ افراد کو روز گار ملا سرفراز بگٹی دبنگ انسان ہیں بلوچستان کو ترقی دلوائیں گے ۔