گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو حالات کی ذمے دار حکومت ہوگی، حافظ نعیم الرحمٰن

242

گوجرانوالہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو حالات کی تمام ذمے داری حکومت پر عائد ہو گی۔  پُرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں، گرفتاریوں سے ڈرتے ہیں نہ جماعت اسلامی کا راستہ روکا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرامن طریقے سے ڈی چوک میں بیٹھیں گے، دھرنے میں شرکت کے لیے قافلے ملک بھر سے روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ جمعہ 26جولائی کا تاریخی دھرنا 25کروڑ عوام کی نمائندگی کرے گا۔

دھرنا تیاری کیمپ گوجرانوالہ میں شرکا سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ احتجاج کامیاب ہو گا، عوام کو ریلیف دلائیں گے، قوم کے لیے آواز اٹھانا، آئینی اور جمہوری حق ہے، انتظامیہ جگہ فراہم کر دے، احتجاج سے روکا گیا تو پورے ملک میں دائرہ کار پھیل جائے گا۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ نوجوانوں،مزدوروں، صنعت کاروں، تاجروں، کسانوں سمیت ہر طبقہ فکر کو دعوت دیتا ہوں دھرنے میں شریک ہوں، جو بھی سیاسی پارٹی شامل ہونا چاہتی ہے ویلکم کریں گے، ہر سیاسی پارٹی کے کارکن سے اپیل کرتا ہوں احتجاج کا حصہ بنے۔

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر گوجرانوالہ مظہر رندھاوا بھی موجود تھے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی قومی مجرموں کے خلاف دھرنا دے رہی ہے، ہم چاہتے ہیں بجلی کے ٹیرف میں کمی کی جائے، سلیب سسٹم ختم کیا جائے، اشیائے خورونوش اور تنخواہ دار طبقے پر لگائے گئے ناجائز ٹیکس ختم کیے جائیں، چند لوگ آئی پی پیز مالکان کی شکل میں عوام کا خون نچوڑ رہے ہیں، آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ فارم 47سے مسلط حکمرانوں کو تو ویسے ہی حق نہیں کہ اسمبلیوں میں بیٹھیں۔ اوپر سے انہوں نے اپنی مراعات بھی بڑھا لیں، حکومتی اخراجات میں 25فیصد اضافہ ہو گیا، حکمران اور ان کی فیملیز سرکاری گاڑیاں، فری پٹرول، بجلی، گیس استعمال کرتی ہیں، یہ لوگ ٹیکس دیتے ہیں نہ اپنی عیاشیاں اور مراعات ختم کرنے کو تیار ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے، لوگوں کو عذاب میں مبتلا کر دیا گیا، جعلی حکومت آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو مکمل طور پر نافذ کر رہی ہے۔ عوام ٹیکس دیتے ہیں، مگر انہیں صحت، تعلیم، امن اور انصاف دستیاب نہیں۔ ظالم حکمران عوام کو بنیادی سہولیات نہیں دے سکتے تو ٹیکس کیوں لیتے ہیں، ٹیکس لیتے ہیں تو سہولیات بھی دیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ قوم غلامی کا طوق اپنی گردنوں سے اتارنے کے لیے باہر نکلے، نوجوان تیاری کر لیں، ہم ہر طرح کے حالات سے نمٹنا جانتے ہیں، ملک کے حالات پہلے ہی خراب ہیں، مزید خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو انارکی پھیلے گی۔ جماعت اسلامی منظم جماعت ہے، قوم کو متحد کر کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی نوراکشتی کو پوری قوم سمجھ چکی ہے، یہ عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے۔