قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

236

کیوں نہ اْسے سنتے ہی تم نے کہہ دیا کہ ’’ہمیں ایسی بات زبان سے نکالنا زیب نہیں دیتا، سبحان اللہ، یہ تو ایک بہتان عظیم ہے‘‘۔ اللہ تم کو نصیحت کرتا ہے کہ آئندہ کبھی ایسی حرکت نہ کرنا اگر تم مومن ہو۔ اللہ تمہیں صاف صاف ہدایات دیتا ہے اور وہ علیم و حکیم ہے۔ جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں کے گروہ میں فحش پھیلے وہ دنیا اور آخرت میں دردناک سزا کے مستحق ہیں، اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ اگر اللہ کا فضل اور اس کا رحم و کرم تم پر نہ ہوتا اور یہ بات نہ ہوتی کہ اللہ بڑا شفیق و رحیم ہے (تو یہ چیز جو ابھی تمہارے اندر پھیلائی گئی تھی بدترین نتائج دکھا دیتی)۔ (سورۃ النور:16تا20)

سیدنا علیؓ سے روایت ہے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تمہارے پاس ’صیر‘ پہاڑ کے برابر بھی (یعنی بہت زیادہ) قرض ہو تو بھی، تمہاری جانب سے اللہ اسے ادا فرما دے گا، انہوں نے کہا: کہو ’’اللہم اکفنی بحلالک عن حرامک واغننی بفضلک عن سواک‘‘۔اے اللہ! مجھے حلال دے کر حرام سے دور کر اور مجھے اپنے فضل سے نواز کر اپنے سوا کسی اور سے مانگنے سے بے نیاز کر دے۔ (جامع ترمذی)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بندہ اپنے ربّ سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ حالت سجدہ میں ہو پس سجدے کی حالت میں کثرت سے دعا کیا کرو۔ (مسلم، ابو داؤد)