اسلام آباد: عدالت عالیہ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پی ٹی آئی رہنما کی درخواست کی سماعت کے دوران لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ دے دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما علی بخاری کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے کی، جس میں عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاونت کے لیے طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارتِ قانون اور الیکشن کمیشن کو بھی نوٹس جاری کردیے گئے ہیں اور اس حوالے سے 10 روز میں جواب طلب کیا گیا ہے۔
دوران سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر کے ریٹائرڈ جج کو ٹریبونل جج مقرر کرنے کی شق شامل کی گئی۔ریٹائرڈ جج کی تعیناتی میں چیف جسٹس ہائیکورٹ سے مشاورت ختم کر دی گئی۔ مشاورت چیف جسٹس کے ساتھ ہوتی ہے، اِس عدالت کے فیصلے پر دوسرے فریق کو اعتراض ہو سکتا ہے۔
عدالت میں شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ کیس پر لارجر یا ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا جائے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ دوسرے فریق کا جواب آنے دیں، پھر دیکھیں گے، لارجر بینچ بنا دوں گا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس 10 روز بعد دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔