اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ ملکی ترقی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر ایک ساتھ کام کریں تاکہ ملک میں یکجہتی اور ہم اہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔
احسن اقبال نے کہاکہ ساتویں مردم شماری کے نتائج سے معلوم ہوتا ے کہ جس تیزی سے آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے آئندہ چوبیس سے تیس سال کے اندر اس میں دو گنا اضافہ ہو جائے گا جس سے متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔یہ بات انہو ں نے تمام صوبائی وزرائے منصوبہ بندی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سالانہ قومی ترقیاتی منصوبے کے ساتھ صوبائی اقتصادی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے ، وفاقی حکومت کی جانب سے اعلی تعلیم کے لئے مختص فنڈز کے استعمال اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے حوالے سے مشاورت اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء منصوبہ بندی کے علاوہ سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی اویس منظور سمرا اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ 2018-2013 کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایک پلیٹ فارم پر کام کرنے کے لیے یہ سلسلہ شروع کیا گیا تھا، موجودہ حکومت نے آج یہ اجلاس بلا کر اس سلسلے کا احیاء کر دیا ہے۔ پاکستان آبادی میں اضافے کے لحاظ سے جنوبی ایشیا میں سب سے آگے ہے ، آبادی میں اضافے کے اس رجحان پر قابو پانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کے کام کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صحت کے شعبے میں پاکستان دنیا کے بیشتر ممالک سے بہت پیچھے ہے، اس شعبے کی ابتری پر قابو پانا اہم ترین چیلنج ہے، ذیابیطس، ہیپاٹائیٹس، ٹی بی، بچوں میں غذائیت کی کمی اور سٹنٹنگ میں پاکستان کے اشاریے کسی بھی لحاظ سے بہتری کا پتہ نہیں دے رہے، اگرچہ صحت صوبائی معاملہ ہے مگر حالات کا تقاضا ہے کہ صحت کے شعبے میں وفاق اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں۔