آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ نے وزیراعظم کے برآمدی اہداف کی نفی کردی

151

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے تخمینوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ملکی برآمدات آئندہ3 سال میں60 ارب ڈالرز تک پہنچانے کے دعوے کی نفی کردی۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے تخمینوں کے مطابق پاکستان کی برآمدات 3 سال میں 38 ارب ڈالرز تک بھی نہیں پہنچ پائیں گی۔ وزیراعظم کے برآمدی اہداف اور دعوؤں کے مقابلے میں وزارت خزانہ اورآئی ایم ایف کے تخمینوں میں بڑا تضاد پایا جاتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی برآمدات 3 سال میں 60 ارب ڈالرز تک بڑھانے کا ہدف دیا ہے تاہم وفاقی وزارت خزانہ نے 3 سال میں برآمدات کا ہدف 37 ارب 95 کروڑ 10لاکھ ڈالرز مقرر کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے 3 سال میں پاکستانی برآمدات کا تخمینہ 37 ارب 25 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز لگایا ہے۔ وفاقی وزارت کی دستاویز کے مطابق مالی سال 24-2023ء میں ملکی برآمدات 30 ارب 35 کروڑ 10لاکھ رہیں تھیں اور رواں مالی سال 25-2024ء میں برآمدات کا ہدف 32 ارب 34 کروڑ 10لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے مالی سال 26-2025ء میں برآمدات 35 ارب30 کروڑ 30 لاکھ اور مالی سال 27-2026ء میں 37 ارب 95کروڑ 10لاکھ ڈالرز پر پہنچنے کا تخمینہ لگایا ہے۔دوسری جانب آئی ایم ایف کے اعداد و شمار بھی کم و بیش اسی صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں جہاں عالمی ادارے کے مطابق رواں مالی سال پاکستانی برآمدات کے لیے 32 ارب 35 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کا تخمینہ لگایا ہے۔ آئی ایم ایف نے مالی سال 26-2025ء میں پاکستانی برآمدات 34 ارب 68کروڑ 90 لاکھ ڈالرز اور مالی سال 27-2026ء میں 37 ارب 25 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔