حماس اور الفتح سمیت 14 فلسطینی دھڑوں کے چینی ثالثی میں مذاکرات کامیاب

236

بیجنگ:حماس، الفتح سمیت 14 فلسطینی دھڑوں کے درمیان چین کی ثالثی میں 3 روز سے جاری مذاکرات طویل بحث کے بعد کامیاب ہو گئے اور فریقین میں اختلافی امور پر معاملات طے پا لیے گئے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق فریقین کے درمیان مذاکرات  21 تا 23 جولائی چین کی ثالثی میں ہوئے، جس میں الفتح اور حماس بھی شریک تھیں۔ فریقین نے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے باہمی اتحاد  کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے مضبوط و برقرار رکھنے کا عزم کیا۔

بعد ازاں فریقین اور ثالث چین کی جانب سے مذاکرات کے کامیاب ہونے کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے اہم نکات  سے متعلق بتایا ہے کہ معاہدے میں فلسطینی علاقوں میں عارضی قومی مصالحتی حکومت قائم کرنے پر اتفاق ہوا، عارضی قومی مصالحتی حکومت جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ پٹی اور مغربی کنارے کا انتظام سنبھالے گی۔

 قومی مصالحتی حکومت تمام 14 دھڑوں پر مشتمل ہوگی اور اس وقت تک قائم رہے گی جب تک نئے انتخابات نہیں ہوجاتے۔ معاہدے کے مطابق آزادانہ اور جمہوری انتخابات کے بعد ایک نئی ایک فلسطین نیشنل کونسل بنائی جائے گی۔

تمام دھڑوں نے 1967 کی مشرق وسطیٰ جنگ سے قبل موجود سرحدوں پر مشتمل فلسطینی ریاست کے قیام کا عزم کیا۔

معاہدے کی تفصیلات میں نئی عبوری ​​حکومت کی تشکیل کے لیے ٹائم فریم کا تعین نہیں کیا گیا جبکہ چینی وزیرخارجہ وانگ یئی نے اس امید کا اظہارکیا کہ فلسطینی دھڑے اندرونی مفاہمت کی بنیاد پر جلد از جلد فلسطین کی آزادی حاصل کر لیں گے۔