سندھ ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس میں میئر کراچی مرتضٰی وہاب کو نوٹس جاری کردیے۔
سندھ ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی کے وکیل عثمان فاروق کی میئر کراچی مرتضٰی وہاب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل جماعت اسلامی عثمان فاروق نے کہا کہ مئیر کراچی مرتضٰی وہاب عدالت کے 29 مئی 2024 کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے ، عدالت حکم کے مطابق یوٹیلیٹی ٹیکس کے الیکٹرک کے ذریعے وصولی کے بارے میں تفصیلی بحث ضروری تھی ۔
وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ مئیر کراچی نے اس معاملے پر کمیٹیوں کو بریف کیا نا ایوان میں بحث کا موقع دیا ، کے ایم سی کے ایوان میں ضمنی ایجنڈے کے تحت یوٹیلیٹی ٹیکس کی وصولی کی قرار داد منظور کرالی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی اراکین کو اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا تھا ،عدالت کے حکم کے مطابق 300 یونٹ کے صارفین کو ایم یو سی ٹی چارجز سے استثنیٰ دینا تھا، صرف دو سو یونٹ والوں کو ایم یو سی ٹی چارجز سے استثنیٰ دیا گیا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم یو سی ٹی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق حکم امتناع جاری کیا جائے، دوسرے فریق کو سنے بغیر حکم امتناع کیسے جاری کردیں، کوئی مختصر تاریخ دی جائے تاکہ کراچی کی عوام کا نقصان نا ہو
بعد ازاں عدالت نے مئیر کراچی مرتضٰی وہاب سے 7 اگست تک جواب طلب کرلیا۔