اسلام آباد: افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی آصف خان درانی نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان((ٹی ٹی پی ) گروپ ملک کی ریڈ لائن ہے اور امید ہے کہ عبوری افغان حکومت اس تنظیم کے خلاف موثر کارروائی کرے گی۔
آصف درانی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے کی جانے والی دہشت گردی ناصرف پاکستان بلکہ دیگر پڑوسی ممالک جیسے چین، ایران، تاجکستان اور ازبکستان کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے،انہوں نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد کے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز میں پاک افغان تعلقات، چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر گول میز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے افغان عبوری حکومت پر زور دیا کہ وہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف اقدامات کرے، پاکستان، افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے اور ہمیں افغان حکومت کے ساتھ صبر اور استقامت سے نمٹنا ہے۔
آصف درانی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں ایسے سماجی و اقتصادی اور سیاسی حالات کا خواہاں ہے جس کی بدولت اس وقت پاکستان میں مقیم 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کے ادارے پر زور دیا کہ وہ افغان مہاجرین کی باوقار وطن واپسی کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔
نمائندہ خصوصی آصف درانی نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور اور پاکستان کے سامان کی افغانستان سے وسطی ایشیا تک ترسیل پر زور دیا۔