حکومتی آئی پی پیزسے عام نرخ پربجلی خریدی جائے

191

کراچی (کامرس رپورٹر) ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ اورنیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی پی پیزملکی معیشت کی تباہی میں بنیادی کردارادا کررہی ہیں۔ حکومت اپنی آئی پی پیزسے سرکاری بجلی گھروں کے نرخ پربجلی خریدے۔ آئی پی پیزسے معاہدوں کومتوازن بنانے کی کوشش کی جائے جسکی ابتدا دوست ملک چین کے بجلی گھروں سے کی جائے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہرقسم کی نئی آئی پی پیزکی تعمیرکا سلسلہ بند کیا جائے کیونکہ انکی ضرورت ملک کونہیں صرف ارباب اختیارکوہے۔ اگرنجی شعبہ میں بجلی کے نئے کارخانوں کی تعمیرکا سلسلہ نہ روکا گیا توملک دیوالیہ ہوجائے گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ معتدد آئی پی پیزکوساڑھے تین سوروپے فی یونٹ سے ساڑھے سات سوروپے فی یونٹ ادائیگی کس قانون کے تحت کی جا رہی ہے۔ یہ کاروبار نہیں منافع خوری اورڈکیتی ہے۔ عوام کوبتایا جائے کہ مختلف آئی پی پیزسے کروڑوں کی بجلی اربوں روپے میں کیوں خریدی جا رہی ہے اورانھیں ایک یونٹ کی پیداوارکے بغیرکھربوں روپے کی ادائیگی کیوں کی جا رہی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ آئی پی پیزکوبغیر بجلی پیدا کئے کپیسٹی چارجزکی مد میں ہوشرباء ادائیگیاں کیوں اورکس کے اشارے پرکی جا رہی ہیں۔ اگرآئی پی پیزسے معاہدے شفاف اورملک وقوم کے مفاد میں ہیں تو انھیں پوشیدہ کیوں رکھا جا رہا ہے۔