اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں قومی احتساب نیورو (نیب) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین، سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشری بی بی سے آج بھی تفتیش کر رہی ہے۔نیب کی تفتیشی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر مستنصر کی سربراہی میں اس وقت اڈیالہ جیل میں موجود ہے، جو عمران خان اور بشریٰ بی بی سے آج بھی تفتیش کررہی ہے۔ جیل ذرائع کے مطابق نیب ٹیم کا اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے تفتیش کا ساتواں روز ہے جبکہ نیب ٹیم تفتیش سے متعلق پیشرفت رپورٹ کل عدالت پیش کرے گی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی نیب ٹیم نے تقریبا پونے گھنٹہ تک بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی سے تفتیش کی، ٹیم نے ملزمان سے توشہ خانہ تحائف کے حوالے سے تفتیش کی تھی۔دوران تفتیش عمران خان اور بشریٰ بی بی سے تحفے میں ملنے والی بلگیری جیولری سیٹ سے متعلق بھی سوالات کیے گئے تھے۔نیب نے ملزمان کا احتساب عدالت سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر رکھا ہے، ملزمان کو 22 جولائی کو تفتیشی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ دوبارہ عدالت پیش کیا جائے گا۔یاد رہے کہ 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا تھا جبکہ ملزمان کا 14 جولائی کو اڈیالہ جیل میں جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔اس میں بتایا گیا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول کے وکلا کو آگاہ کردیا گیا تھا۔