اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کی کمپنیوں کے مابین ’’جوائنٹ وینچرز،، کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، پاکستان 7بڑے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے چینی کمپنیوں کو مدعو کرے گا۔ ہفتے کو عبدالعلیم خان اور جام کمال خان کی زیر صدارت پاک چین تجارتی امور پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ چین اور پاکستان کی کمپنیوں کے مابین’’جوائنٹ وینچرز،، کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے،پاکستان 7 بڑے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے چینی کمپنیوں کو مدعو کرے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ چین سے 78 اور پاکستان سے 167 کاروباری ادارے شریک ہوں گے۔اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بریفنگ دی گئی جس میں بتایاگیا کہ طبی، آلات، پلاسٹک، کلوتھنگ، لیدر، گوشت، فروٹ و سبزیاں اور ویسٹ و چارہ شامل ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بنگلہ دیش، بھارت ، ویت نام کے مقابلے میں پاکستان میں سرمایہ کاری زیادہ پرکشش ہے۔ وفاقی وزیرنے سرمایہ کاری بورڈ کو وزیر اعظم کے لیے تفصیلات تیار و پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خارجہ، تجارت، صنعت و پیداوار، فوڈ سیکورٹی اور میری ٹائم کی وزارتوں کو آن بورڈ لیں،چین کی کمپنیوں کے اشتراک سے تجارت میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔وفاقی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ پاکستان چین سے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تجارت کے نئے دروازے کھولنا چاہتا ہے، نئی صنعتیں وہاں لگائیں جہاں بجلی کی زیادہ سے زیادہ فراہمی ممکن ہو سکے۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے حکام کو سرمایہ کاری کمپنیوں سے فوری بات چیت کی ہدایت کی۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ چینی کمپنیوں کے لیے بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کو بھی آن بورڈ لیا جائے۔وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بھی چینی کمپنیوں اور تجارتی امور کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔وفاقی وزیر جام کمال نے وزارت تجارت کو بورڈ آف انویسٹمنٹ سے مکمل تعاون اور مشترکہ کاوشوں کی ہدایت کی۔