پاکستان کی سلامتی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی باہم جڑی ہوئی ہیں،تنظیم اسلامی

239

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی باہم جڑی ہوئی ہیں۔ یہ بات انہوں نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ 19 جولائی 1947 کو آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس نے سرینگر میں پاکستان کے ساتھ الحاق کی تاریخی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ اس قرار داد کی منظوری نے ثابت کر دیا تھا کہ کشمیری عوام کے دل پاکستان اور اہلِ پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں لیکن 26اکتوبر 1947 کو کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے کشمیری مسلمانوں کی خواہشات کے برخلاف اور عالمی استعماری قوتوں کو خوش کرنے کے لیے بھارت سے الحاق کا اعلان کر دیا جس کے بعد سے اب تک مسلمانانِ کشمیر قیامِ پاکستان کے ایجنڈا کی تکمیل کے لیے مسلسل قربانیوں کی عظیم داستان رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیسری مرتبہ بھارتی وزیراعظم منتخب ہونے والے نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عزائم انتہائی خطرناک ہیں، اب محض یوم الحاق پاکستان منانے کی بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ 5 اگست 2019 کو جب بھارت نے اپنے آئین کی شق 370 اور 35A کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کر دیا تھا تو یہ پاکستان اور لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بسنے والے کشمیری مسلمانوں کو کھلا چیلنج تھا۔ پھر یہ کہ انسانی حقوق کے علمبردار کہلانے والے مغربی ممالک اور بین الاقوامی ادارے بھارت کے 5 اگست 2019 کے سفاکانہ اقدامات کے نہ صرف حامی بلکہ اس ظلم میں اس کی شراکت دار بن چکے ہیں اور بھارت کے اس غیر انسانی اور بین الاقوامی قوانین کے سراسر خلاف طرزِ عمل کو رد کرنا تو دور کی بات ہے زبان سے بھی اس کی مذمت کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے اکثر ممالک بھارت سے تجارتی اور سفارتی مفادات کی توقع میں مظلوم کشمیریوں کی بجائے بھارت کے ہی حامی نظر آتے ہیں۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک بھارت 5 اگست 2019 کے اقدام کو واپس نہیں لیتا بھارت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر وجود میں آیا لیکن پاکستان میں اسلامی نظام قائم نہ کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان کشمیریوں کے لیے ایک آئیڈیل ریاست نہ بن سکا۔ اگر پاکستان حقیقت میں اسلام کا قلعہ بن جائے تو وہ کشمیری جو پاکستان سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ اور کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں ان میں ایسا جوش اور ولولہ پیدا ہو جائے گا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیر کی بھارت سے آزادی کو روک نہیں سکے گی۔