سکھر (نمائندہ جسارت)سکھر بیراج کے دائیں و بائیں جانب واقع تمام کینالز کو پانی کی فراہمی روک دی گئی ، گیٹ نمبر 44 اور 47 کی بحالی کے بعد ہی نارا، روہڑی ، خیرپور شرقی، خیرپورغربی ، ناردرن دادو، رائس اور این ڈبلیو کینال میں پانی کی سپلائی تیز کی جائے گی۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق سکھر بیراج کے اسٹرکچر کی تعمیر 1929طء میں مکمل ہوئی تھی گیٹ نمبر 31 کوپہلی بار دسمبر 1982ء میں نقصان پہنچا، 1987ء سے 1992ء کے دوران تمام دروازے دوبارہ تبدیل کیے گئے، 18 جون 2018ء کو گیٹ نمبر 39 کو نقصان پہنچا، اسٹڈی کے پیش نظر6 دروازے گیٹ نمبر 39،35،34،33،31 اور 40 کو 2022ء کے سیلاب کے پیش نظر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیاگیا، ان کی دوبارہ تعمیر کیلیے شپ یارڈ انجینئرنگ ورکس کراچی سے ایک معاہدہ کیاگیا، جبکہ 50 دروازوں کا ٹھیکہ ایک چینی کمپنی کو دیاگیا، منصوبے میں سکھر بیراج کے فلور ، پشتوں اور دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ نہری نظام کا معائنہ شامل ہے، گیٹس کے لفٹنگ میکانزم کو بھی کاؤنٹر ویٹ سے موٹر سے چلنے والے گیٹ لفٹنگ میں تبدیل کیا جانا شامل ہے، سی آر بی سی اینڈ ایچ بی ایس زیڈ نے 2 جون 2024ء کو پائلٹ بنیادوں پر گیٹ نمبر 36 کو تبدیل کرتے وقت فرش کے نچلے حصے کا معائنہ بھی کیا، گیٹ لفٹنگ نظام کو بھی کنٹریکٹ ویٹ سے موٹر آپریٹ سسٹم پر منتقل کیاجانا شامل ہے۔گیٹ 44 اور 47 بھی منصوبہ کا حصہ ہیں تاکہ انہیں مزید نقصان سے بچایا جاسکے۔