لاہور ہائیکورٹ کا اسموگ کا باعث بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو بغیر نوٹس گرانے کا حکم

70

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کا باعث بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو فوری گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اینٹوں کے بھٹوں پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوئی تو پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز ذمے دار ہوں گے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا۔جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سات صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا۔عدالت نے اسموگ کا باعث بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کو فوری گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ کالا دھواں چھوڑنے والے پرانی ٹیکنالوجی پر بنے بھٹوں کو بغیر نوٹس دیئے فوری گرایا جائے، اینٹوں کے بھٹوں پر عدالتی حکم کی سخت خلاف ورزی کی جارہی ہے ، بھٹوں پر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کا ذمے دار محکمہ ماحولیات ہے۔عدالتی حکم میں لکھا گیا کہ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات کو عدالتی حکم پر عملدرآمد کرانے کی آخری وارننگ دے رہے ہیں، اگر اینٹوں کے بھٹوں پر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوئی تو پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز ذمے دار ہوں گے۔لاہور ہائیکورٹ نے تحریری حکم میں کہا کہ ایل ڈبلیو ایم سی نے رپورٹ جمع کرائی ہے، رپورٹ میں سی ای او نے تمام خاکروبوں کے صبح سات سے 10 بجے کے دوران کینال روڈ پر کام پر پابندی عائد کی ہے، جوڈیشل کمیشن کے ممبر لاہور رنگ روڈ سے ملحقہ انڈسٹریز کا دورہ کریں گے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ تمام انڈسٹریز اسموگ سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کر رہی ہیں۔عدالتی حکم میں مزید کہا گیا کہ واسا کی جانب سے بھی پانی کی خلاف ورزی کرنے والی سوسائٹیز کی لسٹ جمع کرائی گئی ہے، کچھ سوسائٹیز نے جرمانے ادا کیے ہیں، واسا دیگر سوسائٹیز کو جرمانوں کی ادائیگی سے متعلق آخری نوٹس جاری کرے۔