اینٹوں کے بھٹے سے جبری مشقت کا خاتمہ ضروری ہے، سید نذرعلی

124

کراچی (کامرس رپورٹر)ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی)کے سیکرٹری جنرل سید نذر علی نے کہا ہے کہ اینٹوں کے بھٹے کے شعبے سے جبری مشقت کا خاتمہ نہ صرف کام کے حالات کو بہتر بنانے بلکہ کاروبار کی پائیداری کو یقینی بنانے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بھی اہم ہے۔صلاحیتوں میں اضافے کے اقدامات کے سلسلے میں یہ ای ایف پی کا 8 واں سیشن ہے جس کا مقصد غیر رسمی شعبے میں آجروں کی ایسوسی ایشنز کو بااختیار بنانا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ای ایف پی کے زیراہتمام انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے تعاون سے برج پروجیکٹ کے تحت فیصل آباد میں اینٹوں کے بھٹہ مالکان کی نمائندہ برک کلنز اونرز ایسوسی ایشن (بی کے او اے پی) پاکستان کے ممبران کی صلاحیتوں کونکھارنے کے لیے منعقدہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید نذر علی کا کہنا تھا کہ سیشن کا مقصد برک کلنز اونرز ایسوسی ایشن پاکستان (بی کے او اے پی) کے ممبران کے مفادات کی وکالت اور ان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں ان کے کردار کے بارے میں آگاہی اور مدد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کے ممبران کو مزدوروں کے بنیادی معیارات کے بارے میں بھی بریفنگ دی جس میں جبری اور بانڈڈ لیبر سے متعلق معیارات شامل ہیں۔ انہوں نے اس اہم کردار پر زور دیا جو آجروں کی ایسوسی ایشنز اپنے اراکین کی وکالت میں ادا کرتی ہیں جس میں مقامی و بین الاقوامی فورمز میں نمائندگی، حکومت، متعلقہ اداروں کے ساتھ پالیسی سازی اور سماجی مکالمے میں اس شعبے کی اجتماعی آواز کو بلند کرنا شامل ہے۔برک کلنز اونرز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر شعیب نیازی نے بی کے او اے پی کے ممبران کی صلاحیت کو نکھارنے میں گرانقدر خدمات پر ای ایف پی اور آئی ایل او کردار کو سراہا جس کا مقصد اینٹوں کے بھٹے کے شعبے میں اخلاقیات پر مبنی کام کے ماحول کو فروغ دیا جا سکے۔انہوں نے ای ایف پی پر زور دیا کہ وہ ممبران کو لیبر قوانین سے آگاہ کرے اور اینٹوں کے بھٹے کے شعبے کو درپیش چیلنجز کے مطابق قانون سازی کی وکالت کرے۔