فوری طور پر آئی پی پیز کا آڈٹ کرایا جائے،،ایف پی سی سی آئی

148

کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انرجی نے حکومت سے ڈوبتی ہوئی صنعت کو بچانے کیلئے آئی پی پیز کے معاہدے کیلئے دوبارہ مذاکرات کرنے کا مطالبہ کردیا۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سینٹرل اسٹینڈنگ کمیٹی برائے توانائی کے کنوینر ملک خدا بخش نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر آزاد بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں (آئی پی پیز) کے ساتھ بجلی کے معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات کرے تاکہ ملک کی جدوجہد کرتی ہوئی صنعت کو بچایا جا سکے۔ ملک خدا بخش نے پاکستان کی بزنس کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر اور ایف پی سی سی آئی کی قیادت کی جانب سے آئی پی پیز کے معاہدے کا ازسرنو جائزہ لینے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجلی کا ٹیرف، جو آئی پی پیز کی جانب سے عائد کردہ صلاحیتی چارجز سے متاثر ہے، ناقابل برداشت ہو چکا ہے اور صنعتی ترقی کو روک رہا ہے اس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے،پاکستان میں توانائی کی قیمتیں سب سے بڑا مسئلہ ہیں جو براہ راست صنعتی ترقی کو نقصان پہنچا رہی ہیں، ہم نے حکومت کو واضح کر دیا ہے کہ جب تک توانائی کی قیمتیں کم نہیں ہوں گی، صنعت زندہ نہیں رہ سکتی۔انہوں نے زور دیا کہ تمام صارفین – تجارتی، صنعتی، اور گھریلو صارفین پاکستان میں بجلی کے بلند چارجز کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔