اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ایڈہاک ججز کی تعیناتی کو مسترد کردیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاج ججز کی تعیناتی بدنیتی پر مبنی ہے،ایڈہاک ججز آزاد عدلیہ کے لیے مضر ہے، ہم معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیج رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد اپنے ہم خیال ججز کو لگانا ہے۔ ججز اس معاملے کو متنازع نہ بنائیں، ایک ساتھ تعطیلات کے دوران 4 اہڈہاک ججز کو 3 سال کے لیے سپریم کورٹ لانا بدنیتی پر مبنی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ دیا، مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل کرانا سپریم کورٹ کا کام ہے، پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کے خاتمے کا کاؤنٹ ڈاون ہو گا، حکومت کے پاس آپشن ختم ہو گئے۔
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ عمران خان کے خلاف مضامین لکھتی رہی ہیں، ہمارے اراکین اسمبلی کو ایجنسیاں جھوٹے مقدمات میں اٹھا رہی ہیں۔ عمران خان، بشری بی بی اور تمام اسیران کے خلاف کیسز بنائے گئے۔ ہم ان تمام بوگس کیسز کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔
عمر ایوب نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا روبکار بھی جاری ہو گیا نیب ٹیم نے ان کو جھوٹے کیسز میں پھر گرفتار کیا۔ ایڈہاک ججز کے حوالے سے قاضی فائز عیسی سے گزارش ہے یہ ججز ہمارے کیسز نہ سنیں۔ ہماری حب الوطنی پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ میں ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ چیف الیکشن کمشنر اور اس کے دیگر ممبران فوری مستعفی ہوں ورنہ ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروئی ہونی چاہیے۔
اس موقع پر سینیٹ میں قائد اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پچھلے دو سال میں یہ نظام بری طرح مینج ہوا ہے۔ حکمران ٹولہ یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ عوامی رائے کو کس طرح تبدیل کیا جائے ،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکمران ٹولہ تلملا اٹھا ہے، یہ بوکھلا گیا ہے، ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کریں کہ عوام کا مینڈیٹ عوام کے نمائندوں کی طرف جا رہا ہے۔