سکھر (نمائندہ جسارت ) وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کو کمشنر سکھر فیاض عباسی، ڈی آئی جی پیر محمد شاہ اور ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر محمد بخش دھاریجو کی جانب سے ماتمی جلوسوں اور مجالس کے انتظامات سے متعلق میئر ہائوس پر بریفنگ دی گئی۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اس دوران وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ضلع سکھر میں ماتمی جلوس اور مجالس کی سیکورٹی اور عزاداروں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے انتظامات مکمل کیے گئے ہیں۔ کمشنر سکھر فیاض حسین عباسی نے بتایا کہ ضلع سکھر میں عزاداروں کے ماتمی جلوسوں کی نگرانی کے لیے 4 کنٹرول رومز قائم کیے ہیں ، جبکہ 5 اور 9 محرم کے مرکزی جلوسوں میں عزاداروں کو شٹل سروس بھی فراہم کی جاتی ہے۔ کمشنر سکھر نے مزید بتایا کہ جلوس کے مرکزی راستوں پر 32 جمبو پنکھے اور 700 سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگائی گئی ہیں اور 15 پورٹ ایبل واش رومز کنٹینرز مرکزی جلوسوں کے راستوں میں موجود ہوں گے۔ ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر ایم بی راجا دھاریجو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ روہڑی میں 9 اور 10 محرم الحرام کے ماتمی جلوسوں میں 90 ہزار عزاداروں کی شرکت متوقع ہے، ضلع سکھر میں 1209 مجالس، 145 ماتمی جلوس ہوں گے اور 74 امام بارگاہیں ہیں جبکہ ضلع سکھر میں ماتمی جلوسوں کی نگرانی کے لیے 4 کنٹرولر رومز قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر سکھر نے بتایا کہ ہر تعلقہ دفتر میں محرم سیل پہلے سے ہی قائم کرد یے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر ضلع میں 983 پانی اور شربت کی سبیلیں قائم کی گئی ہیں جبکہ نیاز کے کھانے کو چیک کرنے کے لیے تین ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔ ڈی سی سکھر نے بتایا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی 134 ٹیمیں کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے تعینات ہیں۔ اس موقع پر ایس ایس پی سکھر امجد شیخ نے بتایا کہ اس دوران پولیس کے 2810 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ آخر میں وزیر اعلیٰ سندھ نے انتظامیہ کو مکمل سیکورٹی اور عزاداروں کی سہولیات کے انتظامات کی ہدایت دی اور کہا کہ میرے آنے کا مقصد انتظامیات کو مزید متحرک کرنا اور جائزہ لینا ہے۔