سرپلس بجلی کے باوجود نئی آئی پی پیز کا لگنا افسوسناک ہے

218

کراچی(کامرس رپورٹر)اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت کھپت اور ضرورت سے بہت زیادہ ہونے کے باوجود نئی آئی پی پیز کی اجازت اور تعمیر کا سلسلہ افسوسناک ہے۔ پاکستان میں ہر قسم کے نجی بجلی گھروں کی تعمیر پر فوری پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس میں مخصوص طبقہ کو قائدہ پہنچتا ہے جبکہ عوام اور معیشت متاثر ہوتے ہیں۔شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت پاکستان میں بجلی کی پیداواری صلاحیت پینتالیس ہزار میگاواٹ ہے مگر ٹرانسمیشن کی صلاحیت صرف چھبیس ہزار میگاواٹ ہے۔اسکے باوجود ٹرانسمیشن کو نظر انداز کر کے جنریشن بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو افسوسناک ہے۔اسکے بجائیبجلی کے تباہ حال ترسیان نظام کو بھرپور توجہ کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ماہرین یا تو سرمایہ کاروں سے بارگیننگ کی صلاحیت سے عاری ہیں ذاتی مفادات کے لئے ایسے معاہدے کرتے ہیں جس سے وہ خود تو خوشحال ہو جاتے ہیں مگر عوام بدحال اور ملک دیوالیہ ہوجاتا ہے۔ پاکستان میں پڑوسی ممالک کے مقابلہ بہت مہنگی بجلی خریدی جا رہی ہے اور گھپلوں کے نت نئے ریکارڈ قائم کئے جا رہے ہیں مگراس میں ملوث افرادکے خلاف کبھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔عوام کو بتایا جاتا ہے کہ آئی پی پیز کوسترہ فیصد منافع ڈالر میں ادا کیا جاتا ہے۔