کسی کو پر تشدد احتجاج کا نہیں کہا‘ 9 مئی واقعات کی آزادانہ انکوائری نہیں ہوئی‘ عمران خان

193

لاہور (صباح نیوز) بانی تحریک انصاف نے کہا ہے کہ میں نے9 مئی کا واقعہ نہیں کروایا، میرا ان واقعات سے تعلق نہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی کے مقدمات کی سماعت کے دوران 12 مقدمات میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی حاضری وڈیو لنک کے ذریعے لگائی۔ فاضل جج خالد ارشد نے کیس کی سماعت کی۔ تفتیشی افسران نے12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔ اے ٹی سی جج نے ریمارکس دیے کہ آپ کا تمام بیان اور وکلا کے دلائل آرڈر کا حصہ بنائوں گا‘ آپ کو سن لیا ہے قانون کے مطابق فیصلہ کروں گا۔ بانی پی ٹی آئی نے عدالت میں بیان دیا کہ وزیرآباد میں مجھ پر حملہ ہوا، میری حکومت کے باوجود میری مرضی پر ایف آئی آر درج نہیں کی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ سے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج غائب کردی گئی‘ میرے گھر پر حملہ کیا گیا، میں نے پرامن احتجاج کا کہا تھا‘9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کیلیے عدالت عظمیٰ میں درخواست دی ہے۔ عمران خان نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 28 سال میں کسی کو پرتشدد احتجاج کا نہیں کہا‘9 مئی واقعات کی آزادانہ انکوائری کسی نے نہیں کروائی‘ بانی پی ٹی آئی کے وکلا عثمان ریاض گل اور اظہر صدیق نے بھی عدالت میں دلائل دیے۔عثمان ریاض گل نے کہا کہ اس سے پہلے وڈیو لنک کے ذریعے جو سماعت ہو رہی ہے وہ کیسز جیل کے اندر ہیں، عدالت میں ملزم کو براہ راست پیش کیا جائے، قانون کہتا ہے اگر آپ پیش نہیں کر سکتے تو کسی سیکورٹی ادارے کو کہیں وہ پیش کرے گا، اگر ایک ملزم کو بحفاظت پیش نہیں کر سکتے تو پھر آپ کی حکومت کی رٹ کہاں ہے؟ جج خالد ارشد نے استفسار کیا کہ آپ بانی پی ٹی آئی کو کیوں پیش نہیں کر رہے ؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ سیکورٹی کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں کر سکتے ۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ کیا ہم ریمانڈ پیپر دیکھ سکتے ہیں پراسیکیوشن کس بنیاد پر ریمانڈ مانگ رہی ہے، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ بالکل نہیں یہ سائفر ہے لہذا آپ نہیں دیکھ سکتے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے ذاتی حیثیت میں انہیں عدالت میں پیش کرنے کی استدعا کی۔