کر اچی (رپورٹ :قاضی جاوید) مخصوص نشستوں سے پی ٹی آئی مزید مضبو ط ہوگی‘عدالتی فیصلہ عوام کی فتح ہے‘ عدالت عظمیٰ نے طاقتور اداروں کو مات دی‘فارم 47 کے ذریعے چھینی گئی سیٹیں بھی دی جائیں‘ من پسند افراد کو اقتدار میں لانے کا سلسلہ بند کیا جائے‘سیاسی قیدیوں کی وین کوشاہراہ دستور پر لانے کا سلسلہ بند کیا جائے ‘ عدلیہ نے سیاہ تاریخ دہرائی۔ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز،تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجا ، تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان اوروزیرِ اطلاعات برائے پنجاب عظمیٰ بخاری نے جسارت کے ا س سوال کے جواب میں کیا کہ’’کیا مخصوص نشستیں ملنے سے پی ٹی آئی مضبوط ہو گی؟‘‘ شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مضبوط سیاسی جماعت ہے ‘ عدلیہ کے فیصلے سے انصاف کا علم بلند اور عوام کے فیصلے کو تسلیم کیا گیا ہے‘ فارم 47 کے ذریعے لوگ منتخب کروائے گئے، جب تک ہماری تمام سیٹیں واپس نہیں ملتیں جدوجہد جاری رہے گی‘ پی ٹی آئی کا 9 فروری2024ء سے یہی مطالبہ ہے کہ فارم 47 کے ذریعے چھینی گئی سیٹیں بھی دی جائیں۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مضبوط سیاسی پارٹی ہے اور اس نے 8 فروری کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی‘ عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کے لیے حق و انصاف کا فیصلہ دے کر 25 کروڑ عوام، جمہوری اور محب وطن قوتوں کا ساتھ دیا ہے‘ پی ٹی آئی کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا تھا‘ مخصوص نشستیں ہمارا حق تھا جو آخر کار ہمیں مل گیا‘ ہر جج نے اپنے نوٹ میں یہی کہا کہ پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کی حق دار ہے‘ مخصوص نشست ملنے کے بعد ارکان اسمبلی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں‘ 8 ،5 کے تناسب سے فیصلے میں یہی کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنی چاہئیں، الیکشن کمیشن عدالت عظمیٰ کے احکامات پر فوراً عمل کرے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا سرٹیفکیٹ اسی ہفتے دے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مضبوط پارٹی ہے اور اس کو عدلیہ نے مزید مضبوط بنا دیا ہے‘ طاقتور اداروں کو عدالت نے مات دی‘ ہماری مخصوص نشستیں مال غنیمت سمجھ کر بانٹنے والے اداروں کے ناپاک عزائم خاک میں مل گئے ‘ سخت قانونی کارروئی کے طور پران لوگوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات درج کیے جائیں‘ عوام کی8 فروری کی رائے کو سلب کیا گیا، ہماری منزل عوام کی رائے کو منوانا ہے، ابھی قانونی جنگ جیتی ہے جبکہ سیاسی جنگ بھی جیتنی ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مضبو ط جماعت بن رہی ہے‘ عوام کو آئین کی جیت مبارک ہو‘ سیاسی قیدیوں کی وین کوشاہراہ دستور پر لانے کا سلسلہ بند کیا جائے‘ عوام کو الیکشن کی ضرورت ہے ‘من پسندی بند کی جائے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک مضبوط سیاسی پارٹی کبھی نہیں تھی اور نہ ہی مخصوص نشستیں ملنے سے مضبوط ہو گی‘ عدلیہ نے سیاہ تاریخ دہرائی ہے‘ اس دفعہ ذاتی پسند اور لاڈلے کی محبت کے لیے فیصلہ لکھا گیا ہے‘ ایجنسیوں کی مداخلت کو گھریلو مداخلت نے شکست دے دی ہے۔