اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات کرنا سراسر سپریم کورٹ کی توہین ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز اور دیگر نے وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی بات کی ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا سراسر سپریم کورٹ کی توہین ہے کیوں کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے پی ٹی آئی کو ریلیف دیا گیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ پی ٹی آئی کا حق تھا جو اسے نہیں دیا گیا تھا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ٹو کی حکومت ہمیں عدالت کے ذریعے ملنے والی نشستوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے بیانات دے رہی ہے۔ 6 کروڑ ووٹ میں سے پی ٹی آئی نے 3 کروڑ ووٹ لیے ہیں، یہ لوگ فارن فنڈنگ کیس اور سائفر کیس میں پی ٹی آئی پر پابندی لگائیں گے حالاں کہ انہیں یہ نہیں معلوم کہ ہمارے اوپر فارن فنڈنگ کیس اب ہے ہی نہیں۔
عمر ایوب نے اس موقع پر کہا کہ سب سے پہلے سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ایک پارٹی ڈکلیئر کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی پارٹی تھی اور ہے، آج جو پریس کانفرنس ہوئی ہے وہ ان کی خواہشات ہوسکتی ہیں، یہ جو فارم 47 کی حکومت ہے یہ اقلیتی حکومت ہے، ہم پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے ڈیمانڈ کرتے ہیں کہ وہ صاف صاف میدان میں آ کر کہیں کہ کیا وہ ن لیگ کے اس بیان کی حمایت کرتے ہیں؟یہ انہیں صاف صاف بتانا پڑے گا۔
شبلی فراز نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کے وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس دراصل چھوٹا منہ اور بڑی بات ہے۔ پی ٹی آئی پر پابندی لگا دینا کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے۔