سکھر(نمائندہ جسارت) سول سوسائٹی اور پیپلز پارٹی سمیت اتحادی سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے پریس کلب کے باہر حالیہ عدالتی فیصلے، لوڈ شیڈنگ میں اضافے اور بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرے سے حکومت سندھ کے ترجمان میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے خطاب کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لاڈلہ ازم منظور نہیں، جب تک اس ملک میں آئین کی بالادستی نہیں ہوگی تب تک حالات بہتر نہیں ہوں گے، جب ایک سیاسی جماعت اپنا نشان رکھنے کا اختیار نہیں رکھتی تو وہ سیٹیں کیسے حاصل کر سکتی ہیں، عوام اور پاکستان پیپلز پارٹی سیاسی اور معاشی عدم استحکام چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں لوگوں کو ملازمتیں ملیں ،لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ عدلیہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرے گی یا سوشل میڈیا اور لوگوں کے پریشر پر، آصف زرداری 14 سال جیل میں رہیں ہم نے اف تک نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کو کتنی سیٹیں ملتی ہیں ہمارا یہ مسئلہ نہیں، ہمارا مسئلہ پاکستان کا معاشی سیاسی استحکام ہے، ایک ملک میں دو قانون نہیں چل سکتے، انہوں نے کہا کہ آج ملک میں لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ رفتہ رفتہ پاکستان کی عدلیہ کا نمبر نیچے کیوں اتا جا رہا ہے، عدلیہ کے اس طرح کے فیصلوں سے ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، فریال تالپور اور آصف زرداری کو بلا جواز قید میں رکھا گیا ،ابھی عدالتوں میں صدارتی الیکشن اور حکومت کے خلاف عدالتوں میں پٹیشنیں داخل ہوں گی،داخل ہونے والی پٹیشن سے باہر بیٹھا ہوا بزنس مین ہمارے ملک میں کوئی انویسٹمنٹ نہیں کرے گا،عدلیہ ہمارے لیے قابل احترام ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہماری عدلیہ آئین و انصاف کے لحاظ سے پہلے نمبر پر آئے، ، انہوں نے کہا کہ آج کل بجلی کے بل اتنے ا رہے ہیں کہ لوگ سوچ رہے ہیں بجلی کے بل بھریں یا اپناگھر چلائیں بچوں کا پیٹ پالیں۔