جہلم پاور پروجیکٹ میں خرابی‘ وزیراعظم کی ذمے داروں کیخلاف کارروائی کی ہدایت

175

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) وزیراعظم شہباز شریف کو نیلم جہلم ہائیڈروپاورپروجیکٹ میں حالیہ خرابی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی گئی۔شہباز شریف کی زیرصدارت نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ پراجلاس ہوا جس میں پروجیکٹ میں حالیہ خرابی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی۔اعلامیے کے مطابق سربراہ تحقیقاتی کمیٹی شاہدخان نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی اور بتایاکہ 2 مئی 2024ء کو پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوارمکمل بند ہوگئی۔بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کی بندش سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جس جگہ موجودہ خرابی پیدا ہوئی وہ راک برسٹ زون ہے۔بریفنگ کے مطابق پی ٹی آئی دور حکومت میں 2021ء میں بھی ہیڈریس ٹنل میں پریشر میں غیر معمولی کمی ہوئی، اس وجہ سے منصوبے سے بجلی کی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، پریشر میں غیر معمولی تبدیلی نظر انداز کرتے ہوئے معاملہ جان بوجھ کر دبا دیا گیا اور 2021 ء میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں خرابی سے متعلق مرمت کا کوئی کام نہیں کیا گیا، اس سے نقصان میں اضافہ ہوتا رہا، یہ مجرمانہ غفلت تھی۔بریفنگ میں کہا گیا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں 2021ء میں خرابی کو بھی تحقیقاتی رپورٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے، سال 2022 ء میں منصوبے کی ٹیل ریس ٹنل میں خرابی سے بجلی کی پیداوار معطل ہوئی،پروجیکٹ کی تعمیر سے متعلق جیو فزیکل اور سیسمک عوامل کو نظر انداز کیا گیا، ہیڈ ریس ٹنل کی مناسب کنکریٹ لائننگ نہیں کی گئی اور منصوبے کی بر وقت تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن نہیں کرائی گئی۔وزیراعظم نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی حالیہ بندش پر تحقیقاتی رپورٹ فوری مکمل کرنے اور پروجیکٹ میں خرابیوں کے ذمہ داران کا تعین کر کے سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ ماہرین نے نشاندہی کی ڈیزائن میں خرابیاں ہیں، کنکریٹ لائننگ نہیں کی گئی، یہ کس قدر بد قسمتی ہے اتنے بڑے اور اہم منصوبے میں مجرمانہ غفلت برتی گئی۔وزیراعظم نے استفسار کیا کہ منصوبے سے متعلق تفصیلی جیو لوجیکل سروے کیوں نہیں کرایا گیا ؟منصوبے کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن نہ کرا کر مجرمانہ غفلت کا ارتکاب کیا گیا۔شہباز شریف نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے کمیٹی فوری بنانے کی ہدایت کردی۔