طالبان پاکستان کیلئے خطرہ بننے والوں کیخلاف کارروائی کو تیار نہیں،یون این رپورٹ

305

نیویارک ( مانیٹرنگ ڈیسک )اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغان طالبان پاکستان کے لیے خطرہ بننے والے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کو تیار نہیں ہیں۔کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پر اقوام متحدہ کی 15ویں رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کر دی گئی۔سلامتی کونسل میں پیش رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں افغان طالبان کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے، پاکستان میں حملے کرنے کے لیے ٹی ٹی پی کوافغانستان کے طالبان حکمرانوں کی سرپرستی حاصل ہے۔یو این رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو القاعدہ سے بھی آپریشنل اور لاجسٹک سپورٹ مل رہی ہے، افغانستان میں القاعدہ کے کارندے پاکستان میں حملوں کے لیے ٹی ٹی پی کی مدد کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ساڑھے 6 ہزار کے درمیان جنگجو موجود ہیں، جنگجو افغان طالبان کی سرپرستی میں سرگرمیاں انجام دینے کے لیے پوری طرح سے آزاد ہیں۔یو این سلامتی کونسل میں پیش کی گئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو القاعدہ کے کیمپوں میں تربیت دی جا رہی ہے، کالعدم ٹی ٹی پی نے ننگرہار، قندھار، کنڑ اور نورستان جیسے سرحدی صوبوں میں کیمپ بنا رکھے ہیں۔یاد رہے کہ چند روز قبل یو این مانیٹرنگ گروپ نے بھی ٹی ٹی پی کے حوالے سے اس سے ملتی جلتی رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ٹی ٹی پی افغانستان میں پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور ٹی ٹی پی دہشت گردوں کے طالبان رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلقات بھی ہیں۔