اسلام آباد (نمائندہ جسارت) عمران خان نے کہا ہے کہ جائز حق سے محروم رکھنے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے اور نئے انتخابات کرائے جائیں۔بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط رکھ دیں۔ اڈیالہ جیل کے کمرا عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں مذاکرات کے لیے تیار ہوں لیکن ہماری 3 شرائط ہیں‘ پہلی شرط میرے کیسز ختم کریں، دوسری شرط ہمارے لوگوں کو رہا کریں، تیسری شرط ہمارا مینڈیٹ واپس کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل باجوہ سے 2 مرتبہ مذاکرات کیے، ہم نے اس وقت اسد عمر، پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنائی، اس وقت ہمیں بتایا گیا بڑے صاحب انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کر چکے ہیں‘ 8 فروری 2024ء کا ڈاکا نہیں بھولا جاسکتا، بھوک ہڑتال کروں گا اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ملک میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا، ان لوگوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائے جنہوں نے ان کی پارٹی کو خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں سے اس کے جائز حصے سے محروم کیا۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مخصوص نشستوں کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور الیکشن کمیشن کے ممبران سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اب کیا فائدہ حکومت میں آنے کا اسٹیبلشمنٹ کو صاف اور شفاف انتخابات کرانے ہوں گے‘ مخصوص نشستیں ملنے کے بعد کسی جوڑ توڑ کا حصہ نہیں بنیں گے‘ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے خلاف متعصبانہ رویہ اور بدنیتی واضح ہوگئی اور ہمارے موقف کو تقویت ملی ہے‘ ہم ان تمام لوگوں کے خلاف جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے لاکھوں ووٹرز اور حامیوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے ذمہ دار ہیں‘ آئین کے آرٹیکل 6 (غداری سے متعلق) کے تحت فوجداری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں‘ عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پی ٹی آئی اور اپنے خلاف کیسز کی سماعت کرنے والے کسی بھی بینچ کا حصہ بننے سے خبردار کیا۔ میں اس بات کا بھی اعادہ کروں گا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے آپ کو میرے یا پی ٹی آئی کے خلاف زیر سماعت مقدمات سے دور رکھیں۔ اللہ کا شکر ہے عدالت عظمیٰ کے ججز رول آف لا کے لیے کھڑے ہوگئے‘ رول آف لا میں طاقتور قانون کے نیچے ہوتا ہے‘ 8 فروری کا ڈاکہ نہیں بھولا جاسکتا، امریکی کانگریس بھی کہہ رہی ہے فراڈ الیکشن ہوئے‘ ایک چھوٹی سے ایلیٹ ملک پر قابض ہے ۔ عمران خان نے بتایا کہ ایک سال سے جیل میں ہوں صرف 3 ڈشز کھا رہا ہوں، کتابیں پڑھتا ہوں، ورزش کرتا ہوں اور عبادت کرتا ہوں، بھوک ہڑتال کروں گا اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کریں گے‘ جیل میں افسروں کے تبادلے آئی ایس آئی کروارہی ہے، ان کا خیال ہے میں ڈر جائوں گا میں ڈرنے والا نہیں، میرے کمرے میں ایک بلی آتی تھی جو مجھ سے مانوس ہوگئی تھی سنا ہے اس کا بھی تبادلہ کر رہے ہیں۔