قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نئے توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرلیا۔
نیب نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر گرفتاری ڈالی۔
رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم گیٹ 5 سے اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوئی اور دونوں کو گرفتار کیا۔
بطور وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کیے۔ الزام ہے کہ تحائف کم قیمت پر حاصل کر کے مہنگے داموں فروخت کردیے۔
نیب انکوائری رپورٹ میں سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام ہے جبکہ نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
نیا نیب کیس کیا ہے؟
بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کے نئے کیس کی جو رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق عمران خان پر 74 گھڑیاں کم داموں میں لے کر زیادہ داموں میں فروخت کرنے کا الزام ہے۔
نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون بیچنے سے متعلق ہے جس میں رولیکس گھڑیاں، ہیرے، گراف واچ، اور سونے کے سیٹ کیس شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیر ہی بیچے جاتے رہے، تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی تاہم اس کی 20 فیصد رقم دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیئے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں، ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازمی ہے۔
قبل ازیں لاہور میں درج 9 مقدمات کے تفتیشی افسران بھی اڈیالہ جیل پہنچے، لاہور پولیس کی ٹیم انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی سے اجازت لے کر اڈیالہ جیل پہنچی۔
واضح رہے کہ آج اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7،7سال قیدکی سزائیں معطل کردیں اور ان کی رہائی کا حکم دیا۔