کراچی (رپورٹ/ محمد علی فاروق) یوم شہداء کشمیر آزادی کیلیے جاری جدوجہد کی یاد دہانی کا دن ہے، وادی کشمیر جتنی خوبصورت ہے اتنی ہی ظلم و ستم کی داستانیں بھی اس وادی کے باسیوں کا مقدر ٹھہری ہیں، اپنا بنیادی حق مانگنے کی پاداش میں انہیں صدیوں سے تہہ تیغ کیا جارہا ہے، اسی سلسلے کی کڑی 13 جولائی 1931ء کا خون کشمیر میں غلطان کا دن ہے جب 21 کشمیریوں کو شہید کردیا گیا تھا، حریت رہنما شیخ عبدالماجد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کی قربانی پر غور کرے اور انصاف اور وقار کے لیے کشمیریوں کی اصولی جدوجہد کی حمایت کرے تاکہ استصواب رائے کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار حریت رہنما شیخ عبدالماجد نے 13 جولائی
1931ء کی تاریخی اہمیت کی عکاسی کرتے ہوئے نمائندہ جسارت سے خصوصی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے بنیادی حقوق اور آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کے پائیدار عزم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دن 21 کشمیریوں کی قربانی کا دن ہے، جنہوں نے بہادری سے ظالم حکمران کی گولیوں کا سامنا کیا لیکن انصاف کے حصول پر ڈٹے رہے۔ 13 جولائی 1931 کا واقعہ کشمیر کی آزادی کی تحریک میں سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے اور آزادی اور انصاف کے حصول کیلیے جاری جہدوجہد کی علامت ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر سال دنیا بھر میں کشمیری یوم شہدائے کشمیر مناتے ہیں تاکہ ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے جنہوں نے غیر متزلزل حوصلے کے ساتھ ظلم و جبر کا مقابلہ کیا ہے ۔