کراچی(کامرس رپورٹر)نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر تجارت جام کمال سے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) کو تباہی سے بچانے کی اپیل کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ بجٹ میں عائد ٹیکسز کو کم کیا جائے بصورت دیگر چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو تالے لگ جائیں گے۔فیصل معیز خان نے وزیراعظم، وزیر خزانہ اور وزیر تجارت سے اپیل میں کہا کہ صنعتکار برادری کو نئے وفاقی بجٹ 2024-25 سے یہ امید تھی کہ حکومت آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کے بجائے ملک کے بہتر ترین معاشی مفاد میں بجٹ ترتیب دے گی مگر ہمیں شدید مایوسی ہوئی حکومت نے ملکی معیشت، کاروبار و صنعت کو ترقی دینے کے بجائے آئی ایم ایف کے مفادات کی تکمیل کوترجیح دی اور یہ بھی نہ سوچا کہ ٹیکسوں کی بھرمار سے کاروباری و صنعتی سرگرمیاں ٹھپ ہوجائیں گی خاص طور پر ایس ایم ایز پر اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔نکاٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ صنعتیں چلیں گی تو ریونیو جنریٹ ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جب صنعتیں ہی بند ہوجائیں گی تو حکومت ٹیکس کہاں سے جمع کرے گی؟ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر تجارت جام کمال سے درخواست کی کہ وہ بجٹ میں عائد کیے گئے ٹیکسوں کو کم کرے اور بجلی و گیس کے نرخوں میں بھی کمی کی جائے۔