اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ دو سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو 3 ماہ کے لیے رعایت دے رہے ہیں، جولائی، اگست اور ستمبر کے لیے یہ رعایت دے رہے ہیں، صارفین کو 4 روپے سے 7 روپے تک فی یونٹ فائدہ ہوگا ،اس رعایت کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی ہوگا ، اس رعایت کے تحت 50 ارب روپے ہم دے رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کرنا ہماری مجبوری تھی اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں تھا ،بجٹ پرتنقید کی گئی کہ آئی ایم ایف کے کہنے پربجٹ بنایا گیا ،بجٹ کو ہم نے بڑی محنت سے منظور کروایا، بجٹ پر ہم نےعوام سے غلط بیانی سے کام نہیں لیا، مشکل مرحلہ گزر گیا اور پاکستان بچ گیا۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ ہونے کے بجائے بڑے بڑے کرپشن اسکینڈل آئے، بانی پی ٹی آئی نے کہا مرجاؤں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے بعدازاں آئی ایم ایف کے پاس گئے اور آئی ایم ایف سے مہنگا پروگرام لیا اور پھر اس پروگرام کو سیاست کی نظر کردیا ،گندم اور چینی کو پہلے ایکسپورٹ کیا گیا اور پھر امپورٹ کیا گیا اور دوستوں کی جیبیں بھری گئیں، دنیا میں تیل کے ریٹ اوپر جارہے تھے مگر عدم اعتماد سے بچنے کےلیے تیل کی قیمت کم کرکے معیشت کو نقصان پہنچایا گیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست کو قربان کیا ،اگر ریاست کو نہ بچایا ہوتا تو کہاں کی سیاست اور کہاں کا بجٹ ہوگا ، نواز شریف نے ہمیشہ دل کی گہرائیوں سے قومی کی خدمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 28 ٹیوب ویل کنکشنز پر بجلی استعمال ہوتی تھی مگر بل نہیں دیتے تھے جس سے ہمیں 10 سال میں 500 ارب کا نقصان ہوا، صرف کراچی بندرگاہ پر امپورٹ ایکسپورٹ کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی مد میں 1200 ارب روپے چوری کیے جارہے ہیں۔