سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں دریائے سندھ کے دونوں اطراف 5 لاکھ سے 10 لاکھ درخت لگائے جائیں گے، کمشنر سکھر نے شجر کاری کے لیے ڈپٹی کمشنر سکھر کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دے دی ، جس میں فاریسٹ، آبپاشی ، زراعت اور پولس سمیت دیگر محکموں کے افسران شامل کیے گئے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ایم این اے سید خورشید احمد شاہ نے کمشنر سکھر کو ہدایت کی ہے کہ محکمہ آبپاشی سے رابطہ کر کے دریائے کے دونوں اطراف درخت لگائے جائیں، سکھر شہر میں شجر کاری اور گرین بیلٹ قائم کرنے کے متعلق کمشنر آفس میں طلب کردہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ سکھر میں شجر کاری کے لیے تھرڈ پارٹی کو بھی دعوت دی جائے گی، ڈپٹی کمشنر تمام زمینداروں/ آبادگاروں کی فہرست بنائیں، انہیں شجر کاری کرنے کے لیے پابند کریں، آبادگاروں کو معاوضہ بھی ادا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ درخت لگانے والوں کو آبیانے سے چھوٹ دینے کے سلسلے میں ایک جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے، سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ دنیا بھر میں درختوں کی کٹائی پر سزائیں مقرر ہیں جبکہ ہمارے ملک میں ہر ایک اپنی من مانی سے درخت کاٹتا ہے، درختوں کی کٹائی سے دن بہ دن سکھر میں جر کا پانی کھارا ہوتا جا رہا ہے اگر کہیں کوئی درخت کاٹنا ضروری ہو تو اسے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی اجازت سے مشروط کیا جائے، انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کرنے کے لیے شجر کاری اور گرین بیلٹس کا قیام ناگزیر ہے،صحت مند ماحول کے لیے شجر کاری نہایت ضروری ہے، جس کے لیے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو سنجیدہ ہونا پڑے گا، اگر تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبوں کو بہتر کرنا ہے تو ماحول کو بہتر کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی حاضری یقینی بنائی جائے، کروڑوں میں تنخواہیں لے رہے ہیں، سید خورشید احمد شاہ