آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری تھی ،دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس گئے تو ڈوب مرنے کا مقام ہوگا: وزیراعظم

266
decision to abolish several important ministries

کوئٹہ میں کسان پیکیج کے دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے ٹیوب ویلز کے لیے پانچ سو ارب روپے دیے ہیں، منصوبے سے 28 ہزار کسانوں کو فائدہ ہوگا، بلوچستان میں بجلی پر چلنے والے 28 ہزارٹیب ویلوں کو شمسی توانائی پرمنتقل کیا جارہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے پر 55 ارب روپے کی لاگت آئے گی جس میں 70 فیصد وفاق اور 30 بلوچستان حکومت ادا کرے گی ،وفاق بلوچستان سے مل کر صوبے کے 28 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرے گا، بلوچستان ملک کا اہم صوبہ ہے ،بلوچستان ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہے گیا اور اس کی ترقی کے بغیر پاکستان کی ترقی مکمل نہیں ہوگی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے 3 ماہ میں اس منصوبے کی تکمیل کی یقین دہائی کرائی ہے، ٹیوب ویلز کے شمسی توانائی پر منتقل ہونے سے کسان خوشحال ہو گا۔

  ان کا کہنا تھا کہ وفاق نے دس سال میں ٹیوب ویلز کے لیے بجلی کے بلز کی مد میں 500 ارب روپے دیے ہیں، ہر سال 70 سے 80 ارب روپے بجلی کے بلز کی مد میں ادا کیے جا رہے ہیں، بجلی کے بل ادا نہیں ہوتے جس کا بوجھ وفاق اٹھا رہا ہے,اگلے مرحلے میں ملک بھر کے دس لاکھ ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر 500 ارب سبسڈی کا پیسہ بلوچستان کی ترقی خوشحالی پر لگا ہوتا تو یہاں ترقی ہوتی، دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان کو بھی این ایف سی میں پیسہ ملتا ہے مگر اس کا رقبہ اتنا بڑا ہے کہ اس کے مسائل کے حل کے لیے یہ رقم ناکافی ہے ، پاکستان سے ایک ہزار بچے زراعت کی تعلیم کے لیے چین روانہ ہوں گے اس میں تمام صوبوں کے مقابل بلوچستان کا حصہ دس فیصد زیادہ ہوگا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کر چیزوں کو بہتر کریں گے، ،ملک بھر میں 10 لاکھ ٹیوب ویلز ہیں جو تیل پر چلتے ہیں جس کا امپورٹ بل ساڑھے 3 ارب ڈالر بنتا ہے، اگر بلوچستان اور کے پی میں سرمایہ کاری لانی ہے تو سکیورٹی ہماری سب سے پہلی ضرورت ہے، ہم دہشتگردی کے ناسور کو مل کر ختم کریں گے۔