کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک ) چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے حوالے سے بھارت پھر ناز نخرے دکھانے لگا، ٹیم کے پاکستان آنے کا معاملہ رواں ماہ آئی سی سی کی سالانہ جنرل میٹنگ میں زیرغور آئے گا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی سرگرمیاں پوری طرح بحال ہوچکی ہیں، تمام چھوٹی بڑی ٹیمیں دورہ کرچکیں اور آنے والے سیزن میں بھی ٹاپ سائیڈز یہاں پر کرکٹ کھیلنے کیلیے تیار بیٹھی ہیں، مگر بھارت نہ صرف پاکستان کے ساتھ باہمی کرکٹ کھیلنے کو تیار نہیں بلکہ کسی بھی ٹورنامنٹ کیلیے یہاں پر آنے سے بھی جان چھڑاتا رہا ہے۔ گذشتہ برس ایشیا کپ کیلیے دورہ کرنے سے صاف انکار کردیا تھا، پی سی بی نے میزبانی بچانے کیلیے نام نہاد ہائبرڈ ماڈل پیش کیا، جس کے تحت بھارت نے اپنے تمام میچز سری لنکا میں کھیلے، اب چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے حوالے سے بھی نخرے شروع ہوگئے ، چند روز قبل تک بھارت کی جانب سے چند مثبت اشارے ملے تھے مگر اب پھر بی سی سیآئی کی جانب سے حکومتی اجازت کے پرانے بہانے سامنے آنے لگے ہیں۔پاکستان کو آئندہ برس 19 فروری سے 9 مارچ تک چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنا ہے، اس میں بلو شرٹس کی شرکت کا معاملہ آئی سی سی کے اجلاس میں اٹھایا جاسکتا ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹیم کا شوپیس ایونٹ کیلیے بھی پاکستان کا سفر ممکن نہیں ہے، اس کی وجہ سیکیورٹی صورتحال کے بجائے دونوں ممالک کے سیاسی تعلقات ہیں۔رواں ماہ سری لنکا میں آئی سی سی کی سالانہ جنرل میٹنگ ہوگی، اس میں چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا، پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے مجوزہ شیڈول پر بھی بات ہوگی ۔جب یہ پوچھا گیا کہ کیا ایشیا کپ کی طرح چیمپئنز ٹرافی کیلیے بھی ہائبرڈ قسم کا کوئی فارمولا سامنے آ سکتا ہے تو جواب دیا گیا کہ یہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے ، ہم وینیوز میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکتے، ہم نے اس بارے میں بھی کوئی بات نہیں کی، حکومت جو فیصلہ کرے گی صرف اس پر عمل درآمد کریں گے۔