نوشہروفیروز میں علاج کیلیے پیسے نہ ہونے پر والد نے 15روز کی بچی کو زندہ دفن کر دیا

170

نوشہرو فیروز/ پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ سندھ کے ضلع نوشہروفیروز میں 15 دن کی بچی کو والد نے زندہ دفن کر دیا جبکہ پشاور میں شقی القلب باپ نے ڈھائی سالہ بیٹی کو تیز دھار آلے سے ذبح کر کے قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ٹھارو شاہ کے علاقے میں گائوں فوٹو راجپر میں پیش آیا جہاں والد طیب راجپر نے علاج کے پیسے نہ ہونے پر اپنی 15 دن کی نو مولود معصوم بچی کو زندہ دفن کردیا، پولیس نے ملزم طیب عرف مچھر راجپر کو گرفتار کرلیا جس کے بعد مجرم نے اعتراف جرم کرلیا اور دفن کی گئی 15 دن کی بچی کی قبر کی نشاندہی کی، عدالتی حکم لینے کے بعد قبرکشائی کرواکر پوسٹمارٹم کروایا جائے گا جبکہ پولیس نے ملزم طیب راجپر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد اس کو حوالات میں بند کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ بچی کوپیدائش سے ہی خون کی کمی تھی، ڈاکٹروں نے حیدرآباد لے جانے کا مشورہ دیا لیکن بچی کے والد نے بتایا کہ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ بچی کا حیدرآباد میں علاج کراتے اس لیے علاج کے پیسے نہ ہونے کے باعث معصوم بچی کو بوری میں بند کرکے دفن کردیا، اس سے پہلے بچی کو محلہ میں پڑوسیوں کو دیا مگر انہوں نے واپس کردی تھی، مجھ سے غلطی ہوگئی مجھے معاف کردو۔ علاوہ ازیں پشاور میں باپ نے ڈھائی سالہ بیٹی کو تیز دھار آلے سے ذبح کر کے قتل کر دیا۔ پولیس نے قاتل باپ کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پشاور کے علاقے پھندو قاضی آباد میں ملزم نے ڈھائی سالہ بیٹی طفلکہ مسکان کو تیز دھار آلے سے ذبح کر کے قتل کیا۔ پولیس کے مطابق ملزم باپ ایاز کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ بچی کی والدہ کی مدعیت میں شوہر کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ درج مقدمے میں مقتول بچی کی والدہ نے کہا ہے کہ اس کا شوہر کام کاج نہیں کرتا تھا اور گھریلو ذمے داریوں سے تنگ تھا۔ ایس پی فقیر آباد ڈویژن اسامہ امین چیمہ کے مطابق اصل حقائق جاننے کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے۔