اسرائیل کے غزہ پر مزید درجنوں حملے، 24 گھنٹوں میں 74 فلسطینی شہید

225

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل کی دہشت گرد فوج نے غزہ پر پے در پے حملے کرکے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 74 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق قابض فوج کی جانب سے 24 گھنٹوں کے دوراج فلسطینی علاقوں شمالی غزہ، شجاعیہ، جبالیہ، رفح اور دیگر کم و بیش 50 مقامات پر پے در پے فضائی حملے کردیے ، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہادتیں ہوئی ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق خان یونس کی آبادی اور نصیر اسپتال پر فضائی گولہ باری کے نتیجے میں 58 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جن میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے، جس کی وجہ سے شہادتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ شجاعیہ میں کئی روز سے جاری اسرائیلی فوجی آپریشن میں شہدا کی تعداد 100 سے متجاوز ہوچکی ہے جبکہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

علاوہ ازیں قابض صہیونی فوج نے مرکزی غزہ میں النصیرات اسکول پر کھلی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بمباری کردی، جس کے نتیجے میں وہاں پناہ لیے ہوئے 16 فلسطینی شہید ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسکول پر ہونے والی اسرائیلی بمباری سے 16 افراد شہید اور 50 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔ غزہ سول ایمرجنسی سروس کے ترجمان محمود باسل کا کہنا تھا کہ شہدا کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسکول پر حملے کا مطلب یہ ہے کہ غزہ میں ان شہریوں کے لیے کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے جو اپنے گھر چھوڑ کر پناہ کی تلاش میں ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق اسرائیل نے اس سے قبل بھی النصیرت کیمپ میں قائم ایک گھر پر بمباری کرکے 10 افراد کو شہید کردیا تھا اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔